کراچی میں کالعدم تنظیم کے دہشتگرد ایک مرتبہ پھر سرگرم


کراچی: کراچی میں کالعدم تنظیم کے دہشتگرد ایک مرتبہ پھر سرگرم ہونے لگے، پرانی سبزی منڈی میں واقع کلینک پر حملہ کر کے ڈاکٹر سے بھتہ طلب کرلیا۔

گزشتہ رات پرانی سبزی منڈی میں واقع کلینک پر فائرنگ اور پیٹرول بم سے حملہ کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر سراج کی کلینک پر حملے کے لیے کالعدم داعش کا نام استعمال کیا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق  18 فروری کو بھی ڈاکٹر سراج کی کلینک پر فائرنگ کی گئی تھی۔ ڈاکٹر سراج نے اپنی مدعیت میں 20 فروری کو تھانہ پی آئی بی میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

ڈاکٹر سراج نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا ہے کہ 14 فروری کی شب حسب معمول کلینک میں بیٹھا تھا کہ دو موٹرسائیکل سوار افراد آئے۔ موٹر سائیکل سوارا فراد نے کلینک سے ملحقہ میڈیکل اسٹور پر بیٹھے شخص کو میرے لیے لفافہ دیا۔

مزید پڑھیں: دہشتگردوں کی معاونت، پانچ کالعدم تنظیموں پر مقدمات درج

ڈاکٹر سراج کے مطابق لفافہ کھول کر دیکھا تو الدولہ اسلامیہ ولایہ پاکستان کے لیٹر ہیڈ پر لکھا خط موجود تھا، جس پر لکھا تھا آپ سے درخواست ہے کہ نرمی سے ہمارے ساتھ تعاون کرو۔

پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔

خیال رہے کہ 7 ستمبر 2019 کو کراچی پولیس نے فورسز، پولیس اور میڈیا پر حملوں میں ملوث کالعدم تنظیم کے چار دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔

ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں بتایا تھا کہ دہشت گردوں نے دوہزار سترہ میں نجی چینل کی ڈی ایس این جی وین  پر حملہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: کالعدم تنظیم جنداللہ کا اہم دہشت گرد گرفتار

انہوں نے کہا تھا کہ ملزموں نے ڈی ایس این جی پر حملے سے چند منٹ پہلے پولیس کی بکتر بند موبائل پر بھی کریکر حملوں سے نشانہ بنایا تھا۔ڈی ایس این جی پر حملے میں چینل کا ملازم تیمور شہید ہوا تھا۔

اسلم راؤ کے مطابق گرفتار دہشت گردوں نے مختلف حملوں میں تین پولیس افسروں کو شہید کیا تھا، جن میں سے دو کا تعلق آپریشن  اور ایک کا تعلق ٹریفک پولیس سے تھا۔

ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا تھا کہ ملزمان بھتہ خوری اور اجرتی قتل کی وارداتیں بھی کرتے تھے۔ بھتہ نہ دینے پر ملزمان نے تاجروں کو بھی قتل کیا۔ گرفتار ملزموں کے قبضے سے تین پستول برآمد ہوئے۔


متعلقہ خبریں