لاہور: پیپلز پارٹی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ طبقاتی لڑائی ختم کر کے برداشت کرنے والا جمہوری نظام لانا ہے۔ جب تک ایسا سماج کھڑا نہیں ہو گا قانون پر عمل نہیں ہو سکتا۔
صدر پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب قمر زمان کائرہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی دوسری رائے نہیں کہ پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کا ہے اور انہیں برابری کے حقوق دینے کا مسئلہ ہے۔ پاکستان میں مذہبی اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں
انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہم نے سارے مسائل حل کر دیے لیکن ملک میں جتنی بھی حکومتیں آئیں پیپلز پارٹی نے اقلیتوں کو حقوق دینے کے حوالے سے سب سے زیادہ کام کیا جبکہ آپس میں تو گلے شکوے ہوتے رہتے ہیں۔
پیپلز پارٹی رہنما نےکہا کہ دنیا میں کوئی ایسی ریاست نہیں جہاں ایک مذہب کو ماننے والے ایک نسل ایک جیسے لوگ ہوں۔ ہر جگہ مختلف مذاہب، رنگ و نسل اور ثقافت کے لوگ ہوتے ہیں اور وہاں پر لوگوں کے حقوق کی بات کی جاتی ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جب تک ریاست کو جمہور کے تابع نہیں لے کر آتے یہاں برداشت پیدا نہیں ہو گی۔ بلوچی پنجابی کا گلا مذہب کی بنیاد پر نہیں کاٹ رہا بلکہ پیٹ کی خاطر کاٹ رہا ہے اور اس مسئلہ کا حل ذوالفقار علی بھٹو کے دیے گئے آئین کے مطابق ہی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں برادری قبیلے کے تعصب کو ختم کرنا ہو گا اور طبقاتی لڑائی ختم کر کے برداشت کرنے والا جمہوری نظام لانا ہے۔ جب تک ایسا سماج کھڑا نہیں ہو گا قانون پر عمل نہیں ہو سکتا۔ ہر مذہب کے اپنے ٹھیکے دار بنے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں احسان اللہ احسان کے فرار کی سرکاری سطح پر باقاعدہ تصدیق
انہوں نے کہا کہ آج کے حکمران کا مدینے کی ریاست سے کوئی تعلق نہیں ہے وہ صرف عوام کے جذبات سے کھیلنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے صوبوں کو ایک دوسرے سے شکوے ہیں اور ان سب کا ایک ہی حل 73 کا آئین ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمیں پاکستان کی غلط تاریخ پڑھائی جا رہی ہے اسے درست کرنا ہے۔ صرف نعرے مارے اور اکھٹے ہونے سے حقوق نہیں ملتے۔ حقوق لینے کے لیے منظم ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں گندم بحران پر حکومت کا جواب غیر سنجیدہ ہے، شیری رحمان
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، مزدوروں، کسانوں، اقلیتوں سمیت سب کے حقوق کی جنگ لڑتی ہے، اس ملک میں سب کو آزمایا جا چکا ہے لیکن سوائے پیپلز پارٹی کے کسی اور نے آپ کے حقوق کی بات کہ ہو تو بتائیں ؟