’پاکستان میں ہیپاٹائٹس تیزی سے پھیل رہا ہے‘


لاہور: گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ پاکستان میں جان لیوا ہیپاٹائٹس خطرناک حد تک تیزی سے پھیل رہا ہے، جو انتہائی تشویشناک ہے۔

ہیپاٹائٹس کنٹرول کے ڈینٹل اسٹوڈنٹس رضاکار فورس کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کی بنیادی وجوہات کو کنٹرول کرنا بیماری کے خاتمے میں ضروری عمل ہے۔

گورنر چودھری سرور نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو ہر فلاحی کام میں سب سے آگے دیکھتا ہوں۔ یوتھ جب کسی چیز کی ذمہ داری لے تو وہ مقصد پورا ہوتا ہے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ صرف علاج حل نہیں ہے، ہم سب نے مل کر بیماریوں کا خاتمہ کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 1 لاکھ 65 ہزار افراد ایڈز کا شکار

انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس کے دروازے اشرافیہ کے لیے نہیں عام عوام کے لیے کھولے ہیں۔ ہم نے نوجوانوں کو ساتھ لے کر اپنے ملک کی خدمت کرنی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سی کے شکار مریضوں میں دوسرے اور ہیپاٹائٹس بی میں آٹھویں نمبر پر۔ ہے۔

ایک اندازے کے مطابق پنجاب میں ہر سو میں سے 9 افراد ہیپاٹائٹس سی اور 2 افراد ہیپاٹائٹس بی کا شکار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ میں ہیپاٹائٹس سی سے ایک کروڑ اور ہیپاٹائٹس بی سے 28 لاکھ افراد متاثر ہیں۔ وہاڑی، حافظ آباد، پاک پتین اور بہاولنگر میں سی جبکہ جنوبی پنجاب میں ہیپاٹائٹس سی کے سب سے زیادہ مریض موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: قیدیوں کی کثیر تعداد ایچ آئی وی ایڈز سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کے کسی بھی بڑے سرکاری ٹیچنگ اسپتال میں ہیپاٹائٹس اے اور ای کی سہولت موجود نہیں ہے جبکہ میؤ اسپتال میں روزانہ ہیپاٹائٹس اے اور ای کے 80 مریض لائے جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق محکمہ صحت پنجاب تاحال ہیپاٹائٹس اے اور ای کے ٹیسٹوں کے لیے مشینری نہیں خرید سکا ہے جبکہ متعدد کیسز رپورٹ ہونے کے باوجود ریکارڈ مرتب نہیں کیا جا رہا۔ ہیپاٹائٹس سے متاثرہ افراد نجی لیبارٹریز سے اپنے ٹیسٹ کرانے پر مجبور ہیں۔


متعلقہ خبریں