گندم، چینی کی درآمدکیخلاف درخواست دائر

بھارتی خاتون کا پاکستانی شہریت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

فائل فوٹو


لاہورہائی کورٹ میں حکومت کی جانب سے چینی اور گندم کی درآمد کیخلاف متفرق درخواست دائر کردی گئی ہے

دائر درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ متن میں درج ہے کہ وفاقی حکومت چینی اور گندم کو درآمد کر رہی ہے جس کے باعث قلت پیدا ہوئی۔

چینی اور گندم کی قلت کے باعث ان کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ ہوا۔ چینی، گندم کی درآمد کو نا روکا گیا تو قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ حکومت پہلے چینی اور گندم درآمد کرتی ہے پھر قلت پیدا ہونے پر برآمد شروع ہو جاتی ہے۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ چینی اور گندم کی برآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے متعلقہ افراد سے جواب طلب کیا جائے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کی جانب سے ملک میں گندم درآمد کرنے کے فیصلے کو اس سے قبل بھی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔

کسان بچاؤ تحریک پاکستان کے صدر ناصر جاوید گھمن نے کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ حکومت کا فیصلہ بعض عناصر کو مالی فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا جس سے ملکی کسان کو نقصان ہوگا۔

خیال رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تین لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی تھی جو کہ 31 مارچ تک پاکستان پہنچنا شروع ہو جائے گی۔

ای سی سی اجلاس میں اس بات پر مشاورت ہوئی کہ یوکرائن سے گندم جلد پاکستان لائی جاسکتی ہے جبکہ آسٹریلیا اور امریکہ سے گندم آنے میں 50 دن سے زیادہ کا عرصہ درکار ہے۔

واضح رہے کہ سندھ کی گندم 15 مارچ تک مارکیٹ میں آجائے گی جب کہ بیرون ملک سے آنے والی گندم بعد میں پہنچے گی جس کے سبب گندم کی فی من قیمت کم رہنے کا امکان ہے۔


متعلقہ خبریں