وہ لمحہ جب عمران خان کو اسپتال کی نرسیں حوریں لگنے لگیں

فوٹو: فائل


کراچی: وزیراعظم عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ 2013 میں جب ایک جلسے کے دوران اسٹیج سے گرنے سے وہ زخمی ہوئے تو درد دور کرنے کے لیے ڈاکٹروں نے انہیں ٹیکہ لگایا جس سے درد تو دور ہوگیا تاہم وہاں موجود نرسیں انہیں ’حوریں‘ نظر آنے لگیں۔

گزشتہ روز کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکا لگنے کے بعد انہوں نے عوام کے نام خطاب ریکارڈ کروایا۔

عمران خان نے کہا کہ جب انہیں دوبارہ درد ہوا تو انہوں نے ڈاکٹر عاصم سے دوبارہ ٹیکہ لگانے کو کہا تاہم انہوں نے انکار کردیا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم اور علیم خان میں دوریاں بڑھنے لگیں

وزیراعظم نے کہا کہ ڈاکٹر کے انکار پر انہوں نے اسے دھمکی دی اور کہا کہ ٹیکہ لگاؤ ورنہ چھوڑوں گا نہیں تاہم ڈاکٹر عاصم نے کہنے کے باوجود دوبارہ ٹیکہ نہیں لگایا۔

2013 کے انتخابات سے محض چار روز قبل سات مئی کو عمران خان لاہور کے ایک جلسے کے دوران اسٹیج سے گرنے سے شدید زخمی ہوگئے تھے۔

ڈاکٹروں کے مطابق تحریک انصاف چیئرمین کے سر کے پچھلے حصے پر زخم آئے تھے۔

عمران خان کو پہلے فضل اسپتال لبرٹی لےجایا گیا تھا جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی، لیکن بعد میں انہیں شوکت خانم اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کا مکمل معائنہ کیا گیا۔

 


متعلقہ خبریں