پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے تین وزراء کو فارغ کرنے کے بعد فارورڈ بلاک میں شامل دس سے زائد اراکین اسمبلی کے خلاف پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں اراکین اسمبلی کو نوٹسسز بجھوا کر جواب طلب کیا جائے گا۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ غیر اطمینان بخش جواب کی صورت میں مذکورہ اراکین کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط لکھا جائے گا۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ خیبر پختون خوا میں سینئر وزیر عاطف خان سمیت تین وزراء کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گورنر کے پی مشتاق غنی صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان، وزیر صحت شہرام ترکئی اورصوبائی وزیر ریونیو شکیل خان کو عہدوں سے سبکدوش کردیا گیا۔
واضح رہے صوبائی وزیر ریونیو شکیل خان نے انکشاف کیا تھا کہ صوبے میں کچھ اداروں میں کرپشن ہو رہی ہے جس پر مجھ سمیت پی ٹی آئی کے حکومتی ممبران اور ورکرز کو شدید تحفظات ہیں جنہیں وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔
مزید پڑھیں: عاطف خان سمیت خیبر پختونخوا کے 3 وزراء کابینہ سے فارغ
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے گروپنگ کی خبروں کی تردید کرتےہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی پارٹی میں کوئی گروپ متحرک ہے۔
انہوں نے اس ضمن میں مزید بتایا کہ ہمیں گورننس کے معاملات پر بہت تحفظات ہیں کچھ بیوروکریٹس صوبے کے اندر بیٹھ کر اپنے ذاتی مفاد کو دیکھتے ہوئے میرٹ کے برعکس تقرریاں اور تبادلے کر رہے ہیں، ہم نے اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی اٹھاتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے منشور کا سب سے اہم جزو کرپشن کا سدباب کرنا ہے اور اسی کے خاتمے کے لیے ہمیں ووٹ ملا ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرنے کے بعد وزیراعلیٰ محمود خان شکایت لے کر وزیراعظم عمران خان کے پاس بنی گالہ پہنچ گئے تھے۔