آٹا بدستور مہنگا، حکومت بحران پر قابو پانے میں تاحال ناکام

چکی

اسلام آباد: حکومت آٹے کے بحران پر قابو نہیں تا حال ناکام نظر آ رہی ہے جس کے سبب ملک کے مختلف شہروں میں آٹے کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

آٹے کے بحران نے حکومتی کی ناقص پالیسی کو عیاں کر دیا اور بحران کوختم کرنے کے حکومت کی تمام ترکیبیں اور اقدامات ناکام ہوگئے ہیں۔

پنجاب میں چکی کا آٹا 68 روپے کلو، کراچی میں عام آٹا ستاون سے 62 روپے جب کہ فائن آٹا 59 سے 66 روپے کلو دستیاب ہے۔ سندھ حکومت کی فراہم کردہ گندم کا آٹا 43 روپے میں دستیاب ہے۔ فلور ملز کا ڈھائی نمبر آٹا 57 سے 62 روپے فی کلو بک رہا ہے، فائن آٹا 59 سے 66 روپے جبکہ چکی کا آٹا 66 سے 68 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔

لاہور میں چکی مالکان قیمتیں کم ہونے کے سبب مسلسل ہڑتال پرہیں۔ چکی مالکان آٹا کسی صورت بھی 60 روپے کلو بیچنے پر تیار نہیں۔فائن آٹا 40 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔

ملتان میں فائن آٹا 55 روپے اور چکی کا آٹا 60 روپے فی کلو مل رہا ہے، گوجرانوالہ میں فائن آٹا 51 روپے اور چکی کا آٹا 70 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے۔

پشاور میں فائن آٹا اب بھی نایاب ہے اگر کہیں پر ملے بھی تو قیمت 60 روپے فی کلو ہے۔ مکس آٹے کی قیمت 55 روپے فی کلو ہے۔ شہر کے 272 پوائنٹس پر سرکاری آٹا 40 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے۔

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت میں اس وقت روٹی دس اور پندرہ روپے میں فروخت ہو رہی ہے جب کہ 170 گرام کی روٹی مختصر عرصے میں کم ہوتے ہوتے 115 گرام تک آگئی ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ روٹی کا وزن اتنا کم ہوگیا ہے کہ وہ پاپڑ بن چکی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ یہ سوچ کر مطمئن ہے کہ روٹی کی قیمت 10 روپے سے بڑھنے نہیں دی۔ علاوہ ازیں روٹی 15 روپے میں فروخت ہونے کی شکایات بھی سامنے آرہی ہیں۔


متعلقہ خبریں