’شیخ رشید ڈوبتے جہاز کا پہلا چوہا ہوگا جو وزارت چھوڑے گا‘

عمران خان کو کہا تھا اقتدار کی بیساکھیاں استعمال نہ کریں، جاوید ہاشمی

پی ڈی ایم اسلام آباد میں حرکت کرتی ہے تو سندھ میں گورنر راج نافذکیا جائیگا، شیخ رشید

ملتان: سینِئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب حکومت کے خلاف مرکز کے وزیر کھل کر بیان دے رہے ہیں۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈوبتے جہاز میں چوہے ہوتے ہیں اور شیخ رشید ڈوبتے جہاز کا پہلا چوہا ہو گا جو وزارت چھوڑ دے گا۔

مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ مینجمنٹ کی صورت حال سے پورا ملک بہت بڑے بحران کی لیپٹ میں ہے۔

مزید پڑھیں: ’عمران خان سیاسی خودکشی کرچکے، استعفیٰ دے دینا چاہیے‘

انہوں نے کہا کہ کابینہ کا بحران بڑا واضح ہو گیا ہے اور ہر وزیر دوسرے وزیر سے کھل کر جبگ کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی لانے والی پارٹی میں کابینہ اراکین ایک دوسرے سے جنگ لڑ رہے ہیں، شپنگ کا وزیر ٹی وی چینلز پر کہہ رہا ہے کہ گندم والا ایک اسکینڈل ہے۔

پی ٹی آئی کے سابق رہنما نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بھی اختلاف ہوتا رہتا ہے تاہم ایک عجیب وغریب قسم کا بحران ہے جو کبھی نہیں آیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ چار لاکھ ٹن گندم جو منگوائی جارہی ہے وہ کسانوں کو بھوکا مارنے کی سازش ہے، یہ پیسہ کمانے کا نہیں بلکہ صاف کرپشن کا معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا شوکت خانم کا تعلق سب جانتے ہیں اور شوکت خانم سے علیمہ خان کا تعلق بھی چھپائے نہیں چھپتا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت گرانے کیلئے ن لیگ اور ق لیگ میں رابطوں کا انکشاف

جاوید ہاشمی نے کہا کہ 24 لاکھ ٹن گندم پنجاب میں موجود ہے جبکہ لوگ دکھے کھا رہے ہیں کہ آٹا نہیں ہے، کے پی کے کے حالات بھی سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت سے بہتر سبزی کی دوکان چلتی ہے، تحریک انصاف کے لوگوں نے ملک کو گورننس کے لائق ہی نہیں چھوڑا۔

سینیئر سیاست دان نے کہا کہ پنجاب میں فارورڈ بلاک بن رہے ہیں جبکہ تحریک انصاف کی گرفت میں ان کی خود کی پارٹی نہیں۔

’عمران خان کو کہا تھا کہ اقتدار کی بیساکھیاں اپنے لیے استعمال نہ کریں‘

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کہا تھا کہ اقتدار کی بیساکھیاں اپنے لیے استعمال نہ کریں، اب روزانہ ایک اتحادی کو پکڑتے ہیں تو دوسرا نکل جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق، جی ڈے اے، ایم کیو ایم اور مینگل صاحب کا رخ بھی الگ الگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کے ساتھ ساتھ اپنے حلیفوں سے بھی تحریری وعدے کیے تھے۔


متعلقہ خبریں