تیل کی قیمتوں کے اثرات پاکستان پر نہیں پڑیں گے، ماہر معاشیات


کراچی: ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پر تیل کی قیمتوں کے اثرات پاکستان پر نہیں پڑھیں گے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ امریکی حملے کے بعد تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے عالمی منڈی میں مشکلات پیدا ہوں گی۔ جس کے اثرات پاکستان میں بھی پڑھ رہے ہیں جبکہ سونے کی قیمتیں بھی بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالات خراب ہونے کی وجہ سے انشورنس کمپنیاں کسی بھی قسم کا رسک لینے سے محتاط رہتی ہیں اور اسی وجہ سے وہ بھی رقم بڑھا دیتی ہیں۔

ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی تیل منگواتے ہیں جس کی وجہ سے ہم پر بھی فرق پڑے گا لیکن اس کے بہت زیادہ اثرات نہیں ہوں گے۔ پاکستان ایران سے تیل بہت زیادہ نہیں منگواتا کیونکہ ایران کا تیل بھاری ہوتا اور اس کے لیے ہماری پاس ریفائنری ایک ہی ہے جبکہ ایران کا تیل پاکستان میں استعمال بھی کم ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں حالات خراب ہونے کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوں گے اور اس کے اثرات پاکستان پر آ سکتے ہیں کیونکہ پاکستان کی معاشی سرگرمیاں مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، پاکستان اسٹاک مارکیٹ 1027 پوائنٹس گر گئی

ماہر معاشیات نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے حالات پر پاکستان نے اپنا واضح مؤقف پیش کر دیا ہے لیکن اگر مشرق وسطیٰ میں جنگ شروع ہو جاتی ہے تو تجارتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہو جائیں گی۔


متعلقہ خبریں