قاسم سلیمانی کی ہلاکت: ایران عالمی جوہری معاہدے سے دستبردار


تہران: عراق میں امریکی ڈرون حملے سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے عالمی جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق صدر حسن روحانی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایران یورینیم کے افزودگی ، ذخیرہ کرنے کی مقدار کے حوالے سے طے شدہ حدود اور جوہری سرگرمیوں میں تحقیق پر تمام پابندیوں سے آزاد ہے۔

ابھی اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی کہ جوہری پروگرام کو کس قدر وسعت دی جائے گی۔

اس ضمن میں اقوام متحدہ کے نگران ادارے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے فوری طور پر کوئی تبصرہ کرنے گریز کیا ہے تاہم ایران کا کہنا ہے کہ وہ اس ادارے کے ساتھ پہلے کی طرح تعاون جاری رکھے گا۔

دوسری جانب عراقی پارلیمنٹ نے امریکہ سے فوجی معاہدہ ختم کرنے اور امریکی فوجی اہلکاروں کو ملک سے مرحلہ وار نکالنے کی قرار داد منظور کر لی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عراقی پارلیمنٹ  میں امریکی افواج کے انخلا سے متعلق قرار داد پیش کی گئی جسے منظور کر لیا گیا۔ عراقی پارلیمنٹ نے امریکی افواج کے فوری انخلا کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا۔

عراقی پارلیمنٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکی افواج کا ملک سے مرحلہ وار انخلا کو یقینی بنایا جائے اور پہلے مرحلے میں امریکہ کے ساتھ سیکیورٹی معاہدہ ختم کیا جائے۔

قرار داد کے متن کے مطابق حکومت کسی بھی غیر ملکی افواج کی عراقی سرزمین پر عدم موجودگی کو یقینی بنائے اور کسی بھی مقصد کے لیے غیر ملکی افواج کو عراقی زمین، فضائی اور بحری حدود استعمال نہ کرنے دی جائے۔

اس سے قبل عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے کہا کہ ہم اپنی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے اور عراق قاسم سلیمانی کی ہلاکت کو بھی قبول نہیں کر سکتا۔ ملک کو بہت سی اندرونی اور بیرونی مشکلات کا سامنا ہے امریکی فوج کا انخلا عراق کے حق میں بہتر ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کو عراق میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے میں ایران کے میجر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہو گئے تھے۔

 

 


متعلقہ خبریں