بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج جاری


نئی دہلی: یک بستہ ہواؤں اور ٹھٹھرتی سردی کے باوجود بھارت بھر میں متنازعہ شہریت کے کالے قانون کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

احتجاجی مظاہروں میں نامور پاکستانی شاعر فیض احمد فیض کی نظم ’’ہم دیکھیں گے‘‘ گانے پر مودی سرکار آگ بگولہ ہو گئی۔ ہندوتوا کی حامی مودی سرکار نے مظاہروں میں فیض کی نظم گانے پر تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

مودی سرکار کے خلاف کانپور میں انقلابی نوجوانوں نے فیض کی شاعری کا سہارا لے لیا تھا جو ہندو انتہا پسندوں کو چبھنے لگی ہے

ذرائع کے مطابق انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں اساتذہ کا پینل یہ فیصلہ کرے گا کہ فیض احمد فیض کی مشہور نظم “ہم دیکھیں گے” ہندوؤں کے خلاف ہے یا نہیں۔

کانپور کے طالب علموں نے 17 دسمبر کو جامعہ ملیہ کے طلبہ کی حمایت میں پرامن جلوس میں فیض کی یہ نظم گنگنائی تھی۔

خیال رہے کہ انسٹی ٹیوٹ کے ایک استاد اور 15 طلبہ نے اس نظم کے خلاف درخواست دی تھی اور الزام لگایا تھا کہ طالب علموں نے یہ نظم گا کر فرقہ وارانہ جذبات ابھارنے کی کوشش کی ہے۔

درخواست دینے والوں کو’بس نام رہے گا اللہ کا‘ کے مصرے پر شدید اعتراض ہے۔


متعلقہ خبریں