ایک گھنٹہ دیر سے اسکول شروع کرنے کے فوائد پر جرمنی میں دلچسپ تجربہ

ایک گھنٹہ دیر سے اسکول شروع کرنے کے فوائد پر جرمنی میں دلچسپ تجربہ

جدید سائنسی تحقیقات سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ ہر معاشرے کے افراد نیند کی کمی کا شکار ہیں اور ان میں بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے۔

اس حوالے سے حالیہ کئی دہائیوں سے امریکہ سمیت تمام اہم ممالک میں اسکولوں کو صبح دیر سے کھولنے کے فوائد پر تحقیقات ہو رہی ہیں، اگرچہ ابتدائی نتائج حوصلہ افزا ہیں تاہم تحقیق کو ابھی مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔

اسکولز کے اوقات ایک گھنٹہ دیر سے شروع کرنے کے فوائد پر بھی تحقیقات کی گئی ہیں لیکن جرمنی کے ایک اسکول نے منفرد تجربہ کیا ہے۔

مغربی جرمنی کے ایلڈورف ہائی اسکول نے ڈالٹن پلان نامی تعلیمی پروگرام پر عمل کرتے ہوئے اسکول آنے کے اوقات اور پڑھانے کے طریق کار کو طلبا کی مرضی سے ہم آہنگ کر دیا ہے۔

صبح 8 بجے اسکول کا آغاز کرنے کے بجائے طلبا کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو پہلا پیریڈ چھوڑ کر ایک گھنٹہ دیر سے آ سکتے ہیں، پہلے پیریڈ میں نہ آنے کی تلافی وہ بعد ازاں ہفتے کے اختتام پر اضافی پڑھائی کے ذریعے کر سکتے ہیں۔

نو ہفتوں کے تجربے کے بعد محققین نے ان تمام طلبا کی نیند کی ڈائریوں کا مطالعہ کیا جو اس کا حصہ تھے۔ اس کے علاوہ ان کی کلائی پر بندھی نیند کو مانیٹر کرنے والے آلات سے حاصل شدہ نتائج کا تجزیہ بھی کیا۔

تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ صرف ایک گھنٹہ دیر سے تعلیم شروع کرنے کے باعث طلبا کی نیند میں بہت بہتری آ گئی، اوسطاً طلبا کی نیند میں تقریباً ایک گھنٹہ اضافہ ہوا اور وہ 6.9 گھنٹے سونے کے بجائے 8 گھنٹوں کی نیند لینے لگے۔

حتمی نتائج میں یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ جن طلبا نے اس سہولت سے فائدہ اٹھا کر نیند کے اوقات میں اضافہ کیا انہوں نے کم تھکن محسوس کی، تعلیم کے دوران ان کا فوکس بھی بڑھ گیا اور گھر پر جا کر پڑھائی کرنے کی صلاحیت بھی زیادہ ہو گئی۔

اس تجربے سے یہ بات بھی سامنے آئی طلبا اسکول کے اوقات میں اپنی مرضی کو پسند کرتے ہیں اور ان کی تعلیمی سرگرمیوں میں بہتری آتی ہے۔


متعلقہ خبریں