اب سڑکیں بند نہیں ہوں گی، عوام کو مشکلات پیش آرہی ہیں، مشترکہ جلسے کرینگے، رہبر کمیٹی


اسلام آباد: حزب اختلاف کی رہبر کمیٹی  نے حکومت پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی کو درست قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ نوازشریف کے بارے عدلیہ کے فیصلے پر عمران خان بوکھلا گئے ہیں۔ وہ قوم پر رحم کریں اور گھر جائیں۔ متحدہ اپوزیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ اب سڑکیں بند نہیں ہوں گی  کیونکہ عوام کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ 

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اجلاس کے بعد ذرئع ابلاغ سے گفتگو میں رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم خان درانی نے کہا اب سڑکیں بند نہیں ہوں گی  کیونکہ عوام کو مشکلات پیش آرہی ہیں ،کل اور آج سے شاہراہیں بند نہیں کی جائیں گی بلکہ اب تمام اضلاع کی سطح پر مشترکہ جلسے ہوں گے۔

اکرم خان درانی نے کہا کہ کل پرسوں جلسوں کا پلان سامنے آئے گا، اے پی سی بلائی جائے گی ۔ اس ضمن میں مولانافضل الرحمان اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد اے پی سی کا اعلان کرینگے۔

رہبر کمیٹی کے کنوینئیر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کو مشترکہ نامزدگی کی جائے گی۔ کل الیکشن کمیشن کے سامنے پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس کو سماعت کے لئے رہبر کمیٹی احتجاج بھی  کرے گی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں احسن اقبال، ایاز صادق، فرحت اللہ بابر، میاں افتخار، طاہر بزنجو ہاشم بابر سمیت دیگر شریک ہوئے اجلاس میں پلان بی اور آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی ۔

مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے اس موقع پر کہا تمام طبقات کا تحفظ یقینی بنانا ہے تو اس حکومت کو ایک دن کی تاخیر کے بغیر رخصت کرنا ہے۔ہم ضلعوں کی سطح پر احتجاج کرکے عوامی ایشوز کو اٹھائینگے،ان کے اعدادو شمار کا اندازہ ٹماٹر 17 روپے کی قیمت سے لگایا جاسکتا ہے۔ 2020ء میں شفاف انتخابات کے ذریعے نئی جمہوری حکومت سے مسائل کا حل ہوگا۔

احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کے حوالے سے جو کلمات اور دعائیں کی گئیں اس پر تمام جماعتوں کا مشکور ہوں۔

اے این پی کے رہنما میاں افتخار نے کہا کہ جب آزادی مارچ تھا اس وقت حکمران کمیٹیاں بناکر ہم سے بات کررہے تھے، جیسے ہی آزادی مارچ ختم ہوا حکمرانوں کا لہجہ بدل گیا،آپ کو اپنی عزت کا بھی خیال رکھنا چاہیے، ایسا نہ ہو کہ اسی زبان میں جواب دینا پڑ جائے،نواز شریف کو موت کے قریب پہنچا کر بھی حکمرانوں کا لہجہ بدل نہ سکا۔

میاں افتخار نے کہا آصف زرداری نے طبعی بنیاد پر ضمانت تک نہیں لے رہے ، بغیر جرم نے قید میں رکھا گیا ہے،افسوس آصف علی زرداری کو ذاتی معالج کی سہولت نہیں دی جارہی ہے۔ جیل کے مینوئل کے مطابق قیدی کو علاج کی سہولت فراہم کرنا ضروری ہے۔ آپ کی حکومت ہے آپ قیدیوں کو سہولیات فراہم کریں۔ بتائیں بلاول بھٹو زرداری سے کس بات کا وزیراعظم کو خوف ہے۔

انہوں نے کہا اتنے بڑے منصب پر کس کو منتخب کیا گیا ہے؟ آپ نقل اتارتے ہیں آپ کی نقول کے لئے بہت کچھ موجود ہے۔

اجلاس سے قبل پارٹی ذرائع نے  کو بتایا تھا کہ آزادی مارچ کے ’پلان بی‘ کے تحت ملک بھر میں جاری مظاہرے آج ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ان کے مطابق ملک بھر میں جاری مظاہروں سے عوام کو بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مظاہرے ختم ہونے کہ بعد بھی حکومت پر دباؤ برقرار رکھنے کیلئے آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے :رہبر کمیٹی کا فیصلہ ہی اے این پی کا ہوگا، اسفندیار ولی خان


متعلقہ خبریں