آصف زرداری پرائیویٹ میڈیکل بورڈ سے اپنا علاج کرانا چاہتے ہیں، فاروق ایچ نائیک


کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی رہنما سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری ضمانت کے لیے رضا مند نہیں ہیں تاہم وہ پرائیویٹ ڈاکٹروں کا بورڈ تشکیل دے کر ان سے اپنا علاج کرانا چاہتے ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف علی زرداری کی اڈیالہ جیل میں طبیعت ناساز ہو گئی تھی جس کی وجہ سے وہ اسلام آباد کے پمز اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہے۔ سابق صدر کی شوگر کا بھی مسئلہ ہے اور 24 گھنٹے ان کے ساتھ ایک اٹینڈنٹ موجود رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری ضمانت کے لیے رضا مند نہیں ہو رہے ہیں لیکن وہ اپنے پرائیویٹ ڈاکٹروں سے علاج کرانا چاہتے ہیں۔ جس کے لیے ہم نے احتساب عدالت میں ایک درخواست دائر کر دی ہے جس کی سماعت 12 نومبر کو ہو گی۔ جس میں پرائیویٹ ڈاکٹروں کا بورڈ تشکیل دینے کا فیصلہ ہو گا۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف علی زرداری کی کل پیشی ہے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ عدالت جا سکیں گے۔ ان کی آج ایم آر آئی بھی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر کسی صورت ملک سے باہر نہیں جائیں گے۔ اس سے قبل  بھی ان کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے تھے جن میں وہ بری ہوئے اور اب بھی دو مقدمات ہیں۔ جن کا وہ سامنا کر رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف قائم کردہ مقدمات میں اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی چارج شیٹ پیش کی گئی ہے۔ اس میں تین کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام لگایا گیا ہے جو آصف زرداری کی بھی نہیں بلکہ کمپنی کی ہے اور وہ الزام بھی اب تک ثابت نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طبیعت بھی انتہائی ناساز ہے اور اگر عدالت باہر جاکر علاج کرانے کی اجازت دیتی ہے تو وہ باہر جا سکتے ہیں اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نہال ہاشمی نے کہا کہ ڈیل کی بات کرنے والے ملک کی توہین کر رہے ہیں۔ نواز شریف بہت زیادہ بیمار ہیں اور وہ علاج کے لیے باہر جا رہے ہیں۔ نواز شریف دنیا کا پہلا شخص ہے جو اپنی بیمار بیوی کو بیرون ملک اسپتال میں چھوڑ کر مقدمات کا سامنا کرنے واپس آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بیرون ملک جانے کے لیے کبھی بھی کوئی معاہدہ نہیں کیا یہ جھوٹے پروپیگنڈے ہیں۔ نواز شریف کی خرابی صحت کے باعث ملک کے ہر شہری کو تشویش ہے اور ان کا باہر علاج کے لیے جانا ضروری ہے۔

نہال ہاشمی نے کہا کہ اگر کسی کے والد یا والدہ بیماری ہوں تو اس کے لیے سیاست ضروری نہیں ہوتیں اور وہ اپنے والدین کو زیادہ وقت دینے کی کوشش کرتا ہے اور یہی معاملہ مریم نواز کا بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا جو بھی فیصلہ نواز شریف کرتے ہیں اسے پارٹی مکمل طور پر قبول کرتی ہے اور کسی کو بھی اختلاف نہیں ہوتا۔ مولانا فضل الرحمان کا ایجنڈا بالکل واضح ہے اور وہ حزب اختلاف کی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے ہیں۔ اس ملک میں اظہار رائے کی آزادی سب کو حاصل ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بیٹھے ہوئے لوگ موجودہ حکومت کے ستائے ہوئے ہیں اور وہ اس سردی میں بھی مجبوراً بیٹھے ہوئے ہیں۔

سینئر صحافی اور تجزیہ کار افتخار احمد نے کہا کہ اس ملک کے حالات بہت اچھے نہیں ہیں۔ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے نیب حکومت پر اور حکومت نیب پر ذمہ داری ڈال رہی ہے جو بالکل بھی درست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو تکلیف پہنا کر مزے لینا درست نہیں ہے۔ اس ملک کے لوگوں میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ پی ٹی آئی آج گورننس کے حوالے سے جہاں کھڑی ہے وہ بالکل بھی حوصلہ افزا نہیں ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں کوئی بھی رکن قومی اور صوبائی اسمبلی مسلم لیگ ن کو چھوڑ کر پی ٹی آئی نہیں گیا۔

افتخار احمد نے کہا کہ اس ملک میں مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ہر بنیادی چیز کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا این آر او ایک خاص صورتحال میں ہوا تھا اور پرویز مشرف نے نواز شریف کو باہر جانے کا راستہ دیا تھا۔ اس این آر او میں آٹھ ہزار لوگوں کو فائدہ ہوا تھا۔ سپریم کورٹ نے این آر او کو ختم کر دیا  تھا اس لیے اب این آر او تو کسی فرد کے ساتھ ہو ہی نہیں سکتا۔

 


متعلقہ خبریں