10 ہزار بیمارقیدیوں کا معاملہ: چیف سیکرٹری پنجاب کو درخواستوں پر فیصلہ کرنے کا حکم

ججز کی تعیناتی، تبادلوں میں حکومتی مداخلت کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار

فائل فوٹو


لاہورہائی کورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو حکم دیا ہے کہ بیمار قیدیوں کی درخواستوں کو سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔

جسٹس رسال حسن سید نے انجینئر سید محمد الیاس کی درخواست پر سماعت کی جس میں استدعا کی گئی تھی سابق وزیراعظم نوازشریف کے کیس کو بنیاد بنا کرملک بھر میں 10 ہزار بیمار قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

درخواست میں صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر قانون سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ پاکستان بھر میں دس ہزار سے زائد قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا سزا کاٹ رہے ہیں اور انہیں علاج کی مناسب سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں۔

متن میں شامل ہے کہ نواز شریف سمیت دیگر بڑے لوگ جیلوں قید ہوئے تو انہیں بیماری کی بنیاد پر ایک سے دو دن میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا، جیسے سابق وزیراعظم کو ضمانت پر رہا کیا گیا ماضی میں ایسی  مثال نہیں ملتی۔

سید انجینئر سید محمد الیاس نے موقف اپنایا ہے کہ صدر مملکت، وزیر اعظم ریاست کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے شہریوں کو بلاامتیاز حقوق فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ پاکستان کی جیلوں میں بیمار قیدیوں کو ضمانت پر رہا کرنے کیلئے صدر مملکت سمیت دیگر فریقین کودرخواستیں دے رکھی ہیں تاہم ان پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ صدر مملکت، وزیر اعظم، وزارت قانون اور وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی درخواستوں پر داد رسی کرنے کاحکم دیا جائے۔


متعلقہ خبریں