پاکستان میں شدید گرمی کی لہر سے کپاس کی ایک تہائی فصل تباہ

cotton

اسلام آباد: سینیٹر مظفر حسین شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں خاص طور پر زیریں سندھ کے علاقوں میں شدید گرمی کی لہر کے باعث کپاس کی ایک تہائی فصل تباہ ہو گئی ہے۔

بدھ کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسیرچ کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ گرمی کو برداشت کرنے والے، کیڑوں سے بچنے اور کپاس کے بیج کی مختلف اقسام کو فروغ دیا جائے۔

انہوں نے ملک بھر میں کپاس کی ایمرجنسی کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سینیٹر مظفر حسین شاہ نے مزید کہا ہے کہ ’موجودہ مالی سال 2019۔20 کے دوران کپاس کی ڈیڑھ کروڑ کی نسبت صرف ایک کروڑ گانٹھوں کی پیداوار متوقع ہے۔‘

کمیٹی نے کپاس کی پیداوار میں مسلسل کمی پر تشویش کا اظہار کیا اور اس کی پائیدار نمو کے لئے فوری طور پراقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

مزید برآں انہوں نے کپاس کی کم ہوتی ہوئی پیداوار کی وجوہات کی جانچ اور فصل کو بڑھانے کے لئے سفارشات سامنے لانے کے لئے بھی خصوصی کمیٹی کے تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

کمیٹی نے اجلاس میں موجود کپاس کمشنر کو ہدایت دی کہ وہ کاٹن کو درپیش مسائل، چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے لئے اقدامات کے ساتھ ساتھ مقامی کاٹن کی پیداوار کے بارے میں ایک مفصل رپورٹ بنا کر پیش کریں۔


متعلقہ خبریں