کرتارپور راہداری کو 9 نومبر کو عوام کیلئے کھول دیا جائے گا، وزیراعظم

وزیراعظم نے استعفے دینے کی حامی بھر لی، مگر کس شرط پر؟

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرتارپور منصوبے کا تعمیراتی کام حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے اور اسے 9 نومبر کو عوام الناس کیلئے کھول دیا جائے گا۔

منصوبے سے متعلق سوشل میڈیا پر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پوری دنیا کی سکھ برادری کیلئے اپنے دروازے کھولنے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا بھر کی سکھ برادری سب سے بڑے گوردوارے کی زیارت کر سکیں گے جبکہ کرتارپور، سکھ برادری کیلئے سب سے بڑا مذہبی مرکز ثابت ہو گا۔

عمران خان نے کہا کہ منصوبہ مقامی معیشت کیلئے کلیدی، ملک کیلئے زرمبادلہ کا ذریعہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سیاحت اور میزبانی سمیت کئی شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مذہبی مقامات کیلئے سیاحت عروج پر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قبل ازیں بدھ بھکشیوں نے بھی پاکستان میں مذہبی مقامات کا دورہ کیا تھا۔

دو روز قبل خبر منظر عام پر آئی تھی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کے معاہدے کے مسودوں کا تبادلہ ہوا لیکن بھارت نے اس پر اختلاف کر دیا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان زائرین سے 20 ڈالرز کی فیس لینے کے نکتہ کو معاہدہ میں شامل کرنا چاہتا ہے اور بھارت نے فیس پر اتفاق بھی کیا ہے لیکن اسے معاہدے میں شامل کرنے کی مخالفت کر رہا ہے۔

کرتارپور راہداری کے معاہدے پر اتفاق کے لیے سفارتی چینلز سے رابطہ جاری ہے لیکن کرتارپور معاہدے پر دستخطوں کی تاریخ کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا۔

دونوں ممالک کے درمیان کرتارپور معاہدے پر دستخط زیرو پوائنٹ پر ہوں گے۔


متعلقہ خبریں