حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے پہلے اجلاس کو بڑا دھچکا


لاہور: جمیعت علمائے اسلام کے ساتھ مذاکرات کے لیے بنائی گئی حکومت کی 7 رکنی مذاکراتی کمیٹی کے پہلے اجلاس کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا آج پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا لیکن چوہدری پرویز الہی اس میں شریک نہیں ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق موجودہ سیاسی صورتحال میں چوہدری برادران نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب اطلاعات یہ بھی ہیں کہ مذاکراتی کمیٹی کے ممبر اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی ذاتی وجوہات کی بنا پر اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کے ذاتی معالجین نے بھی انہیں دوہفتوں کے آرام کا مشورہ دے دیا ہے۔ڈاکٹروں کے مشورے پر چوہدری شجاعت حسین نے اپنی سیاسی سرگرمیاں محدود کردیں۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کے مذاکراتی عمل میں شامل نہ ہونے سے کمیٹی کی کامیابی کے امکانات محدود ہوگئے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیردفاع پرویز خٹک نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان سے آزادی مارچ رکوانے کے لیے 7 رکنی حکومتی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیر مزہبی امور نور الحق قادری، رکن قومی اسمبلی اسد عمر اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں