اسلام آباد: بھوک کے حوالے سے جاری کیے گئے عالمی اعدادوشمار کے مطابق بھارت 117 میں سے 102 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے اور بے روزگاری بھی گزشتہ چالیس میں سب سے زیادہ ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام’بڑی بات’ میں میزبان عادل شاہ زیب نے بتایا کہ رواں سال بھارت میں ترقی کی شرح 7 فیصد سے کم ہو کر6 فیصد رہ جائے گی، بے روزگاری کی شرح 6.1 تک پہنچ گئی ہے۔
میزبان نے کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت تنقید سے بچنے کے لیے اعدادوشمار غلط دکھا رہی ہے۔ بھارتی وزیراعظم معاشی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے کشمیر کا معاملہ اور پاکستان کے خلاف بیان بازی جیسے ہتھکنڈے آزما رہے ہیں۔
ماہر معاشیات عابد سلہری کے کا کہنا تھا کہ بھارت میں معیشت کے علاوہ بھی مسائل ہیں جن کی پردہ پوشی کےلیے آرٹیکل370 کا ڈرامہ رچایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی تین ریاستوں، یوپی، بہار اور مدھیہ پردیش کی صورتحال زیادہ خطرناک ہے جس کے سبب مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
عابد سلہری کا کہنا تھا کہ بھارت میں گاڑیاں بنانے کی صنعت بھی زوال کا شکار ہے جس معیشت مزید خراب ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں غیر قانونی تجارت قانونی تجارت کی نسبت زیادہ ہے۔