کوٹ لکھپت جیل لاہور:نواز شہباز ملاقات میں کیا ہوا؟


لاہور: کوٹ لکھپت جیل لاہور میں  اسیرپاکستان مسلم لیگ ن کےتاحیات قائداور سابق وزیراعظم نواز شریف سے انکے بھائی سابق وزیراعلی پنجاب اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف نے ملاقات کی ہے ۔ 

مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے پارٹی کی مجلس عاملہ کے اجلاس اور اس کی سفارشات بارے نواز شریف کو آگاہ کیا۔شہبازشریف نےچیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ہونے والی ملاقات بارے بھی نواز شریف کو بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف نے آزادی مارچ کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی حمایت کرتے ہوئے کہاہے کہ  اے پی سی جلد بلائی جائے تاکہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ بارے جلد فیصلہ کیا جا سکے۔

اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو بھی آزادی مارچ میں شرکت کرنی چاہیئے،اس حوالے سے  بلاول بھٹو زرداری کو میرا پیغام دیا جائے۔آزادی مارچ کی تاریخوں میں ردو بدل کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کی جائے۔

نواز شریف نے کہا کہ آزادی مارچ کی راہ انہوں نے دکھائی جنہوں نے 2018 اور سینیٹ کے الیکشن میں لوگوں کے ضمیر خریدے۔

سابق وزیراعظم نے شہباز شریف کو آزادی مارچ میں شرکت کے حوالے سے پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے خود رابطوں کی بھی ہدایت کی۔

مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نے کہا کہ آزادی مارچ میں لیگی کارکن شہباز شریف کی قیادت میں بھرپور شرکت کریں ۔

ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے آزادی مارچ میں پارٹی کی قیادت کرنے پر تحفظات کا اظہار بھی کیا ۔

شہباز شریف نے اپنے بھائی سے کہ کہا کہ انکی صحت اجازت نہیں دیتی کہ وہ آزادی مارچ کی قیادت کر سکیں کیونکہ ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

اس پر نواز شریف نے جواب دیا کہ اللہ آپ کو صحت دے ،آپ کی عدم موجودگی میں احسن اقبال پارٹی کی قیادت کریں ۔

نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو پیغام دیا کہ آزادی مارچ کا ایجنڈا مہنگائی کے خلاف احتجاج رکھا جائے کیونکہ مہنگائی  نے عام آدمی کا جینا مشکل کر رکھا ہے، حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ کب ہوگا؟ فیصلہ آج متوقع


متعلقہ خبریں