کشمیر سے متعلق وزیراعظم کے بیان کو مسترد کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی

فوٹو: فائل


سرگودھا: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق  نے کہاہے کہ  پاکستان کے عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے کیونکہ 46 دنوں سے ہمارے 80 لاکھ کشمیری مسلمان اجتماعی قبر میں ہیں۔کشمیر سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے دو روز قبل دیے گئے بیان کو مسترد کرتے ہیں۔

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے منعقدہ جلسہ سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکمران تقاریر اور ٹویٹ پر ٹویٹ دے رہے ہیں لیکن کشمیری پاکستان کی فوج اور پاکستان کے مجاہدوں کو انتظار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 70 سالوں سے کشمیری آپ کی محبت میں مر رہے ہیں، کشمیری ماؤں میں اپنے بیٹوں کو قربان کیا۔14 ہزار سے زیادہ بہنوں کی عصمت دری ہو گئی، 20 ہزار سے زیادہ خواتین کے شوہروں کو اٹھایا گیا۔

سراج الحق نے کہا لاکھوں بچوں کو یتیم بنا دیا گیا، آج سرینگر میں آج ساتواں جمعہ تھا جو کہ ادا نہ کیا جا سکا۔کشمیری اپنے گھروں کے اندر قبریں کھود کر اپنے بزرگوں کو دفنانے پر مجبور ہیں

امیر جماعت اسلامی نے کہا  72 سالوں میں کتنے ممالک آزاد ہو گئے لیکن ایک کشمیر ہے جن کے ہاتھوں میں ابھی بھی زنجیریں ہیں ۔ میں اقوام متحدہ سے پوچھنا چاہتا ہوں مشرقی تیمور، سوڈان آزاد ہو گیا لیکن کشمیری آج بھی مر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرسوں وزیراعظم صاحب نے جلسے میں اعلان کیا کہ جس پاکستانی نے ایل او سی کو کراس کرنے کا فیصلہ کیا وہ پاکستان کا غدار ہو گا۔میں عمران خان سے کہنا چاہتا ہوں کہ میں چند دن اور انتظار کروں گا لیکن ایک پاکستانی کی حیثیت سے ،اگر انڈیا نے پاکستان پر حملہ کیا، آزاد کشمیر پر حملہ کیا تو پھر کارروائی کریں گے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا وزیر اعظم کے بیان سے کشمیریوں کو پیغام ملا کہ آپ کو مرنا ہے ہم آپ کی مدد کو نہیں آئیں گے۔ ہم اس بیان کو مسترد کرتے ہیں، جناب وزیر اعظم آپ کو ایکشن لینا ہے، آپ کو عملی کام کرنا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس دو راستے ہیں ایک آگے بڑھ کر جنگ سرینیگر میں لڑنی ہے یا وہ اسلام آباد تک آ پہنچے پھر لڑنا ہے۔حکومت کہتی ہے کہ چین ہمارے ساتھ کھڑا ہے، چین تو 71 میں بھی کھڑا تھا، امریکہ بھی 71 میں تھا۔


متعلقہ خبریں