عدالتی فیصلہ آگیا: لکڑی سے چوکھٹ، دروازے اور کھڑکیاں تیار کرنے پر پابندی عائد

مریم نواز اور یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع

مظفرآباد: عدالت عالیہ آزاد کشمیر نے سرکاری و حکومتی عمارات میں لکڑی کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔ عدالت نے لکڑی سے  چوکھٹ، دروازے اور کھڑکیاں بنانے سے بھی روک دیا ہے۔

آزاد کشمیر کی عدالت عالیہ نے پابندی جنگلات کی کٹائی سے متعلق دائر درخواستوں پر اپنے فیصلے میں لگائی ہے۔ درخواست بار ایسوسی ایشن مظفر آباد اورضلع نیلم سمیت دیگر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ سماعت جسٹس رضا علی خان پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے کی۔

آزاد کشمیر کی جنگ آزادی اور سدھن قبیلہ

ہم نیوز کے مطابق عدالت عالیہ آزاد کشمیر نے ریاست کے جنگلات میں کٹائی سے متعلق دائر درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ہدایت دی کہ معلق پلوں میں لکڑی کے بجائے اسٹیل کی پلیٹوں کا استعمال کیا جائے۔

عدالتی فیصلے میں ہدایت دی گئی ہے کہ سینٹرل ڈیزائن آفس میں بیم اور پلرز لکڑی کے بجائے اسٹیل کے لگائے جائیں۔ فیصلے کے تحت لکڑی کی چوکھٹ، دروازے اور کھڑکیاں بنانے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

بھارت مقبوضہ وادی میں جنگی جرائم کا مرتکب ہورہاہے، صدر آزاد کشمیر

آزاد کشمیر کی عدالت عالیہ نے واضح طور پر فیصلے میں ہدایت دی ہے کہ غیر قانونی آرا مشینوں اور لکڑی کے کارخانوں پر رول 2015 کے مطابق عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

عدالت نے فیصلے کے ذریعے محکمہ جنگلات کو ہدایت کی ہے کہ وہ ریموٹ سینسنگ لیب اور جیو گرافک انفارمیشن سسٹم کی تشکیل کرے۔ عدالت نے فیصلے میں ہدایت دی کہ قانونی طور پر مارک کیے گئے درختوں کی ویڈیو گرافی کو بھی یقینی بنایا جائے۔


متعلقہ خبریں