دنیا بھر میں خسرے کے کیسز میں تین گنا اضافہ


رائٹرز: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ اس سال  دنیا بھر میں خسرے کے کیسز میں  پچھلے سال کے مقابلے میں تین گنا اضافہ ہوا۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ  امریکہ کے علاوہ دنیا کے ہر ریجن میں خسرے کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ڈبلیو ایچ او کے  حفاظتی ٹیکوں کے ڈائریکٹرکیٹ او برائن نے دنیا بھر میں صحت کے کمزور نطام اور ویکسین کے بارے میں غلط فہمیوں کواس بڑھتی ہوئی متعدی بیماری کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرے کو ویکسین کے ذریعے ہی سے روکا جاسکتا ہے۔ خسرہ  ایک ایسی متعدی بیماری ہے جس سے بچوں میں معذوری اور اموات بھی واقع ہوسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا سے ملیریا کا مکمل خاتمہ ممکن ہے، عالمی ادارہ صحت

برائن نے سوشل میڈیا اور کمیونٹیز پر زور دیا کہ وہ خسرے کے بارے میں صحیح معلومات پہنچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آگے بڑھنے کے بجانے پیچھے اور غلط راستے پر چل پڑے ہیں۔

برائن کا کہنا تھا کہ یہ بات ڈبلیو ایچ او کے لیے پریشان کن ہے کہ ماسوائے امریکہ کے تمام ریجنز میں خسرے کے واقعات میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں  اس سال جنوری سے جون تک خسرے کے کیسز میں تین گنا اضافہ ہوا۔ اس سال دنیا بھر میں تقریباً 365,000 کیسز رپورٹ ہوئے، جو 2006 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا  بھر میں خسرے کے 6.7 ملین مشتبہ  کیسز موجود ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف 2017 میں خسرے سے دنیا بھر میں 109,000 اموات واقع ہوگئی تھیں۔


متعلقہ خبریں