کراچی: پاکستان میں انسداد دہشت گردی کے لئے قائم ادارے نیشنل کاونٹر ٹیررزم اتھارٹی (نیکٹا) میں بھرتیوں کا معاملہ عدالت پہنچ گیا۔
ہم نیوز کے مطابق نیکٹا میں ملازمت کا ٹیسٹ پاس کرنے والے ملازمین میں سے ایک بھرتی نہ کئے جانے پر سندھ ہائی کورٹ پہنچے ہیں۔
عدالت کی جانب سے سیکرٹری داخلہ اور نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا کو معاملے پر جواب دینے کے لئے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
عدالت عالیہ میں درخواست دینے والے محمد شعیب کا کہنا ہے کہ اپریل 2017 میں ٹیسٹ لیا گیا، ہم پاس ہوئے لیکن بھرتی نہیں کیا گیا۔
درخواست گزار کے مطابق ہمارے نتائج کو ادارے کی جانب سے روک دیا گیا ہے۔
نیکٹا میں ملازمتوں کے متعلق عدالت کو بتایا گیا ہے کہ اس وقت بھی ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد نشستیں خالی ہیں۔
پاکستان ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے گزشتہ برس ملک بھر سے 130 ملازمتوں کے لئے ٹیسٹ لئے گئے تھے۔
نیکٹا کے قیام کا مقصد قلیل اور طویل المدت بنیادوں پر ایسے منصوبے بنانا تھا جو دہشت گردی کی بیخ کنی کر سکیں، جب کہ متعلقہ اداروں کے مابین بہتر تعاون کی فضا قائم ہو۔ 2009 میں قائم کردہ ادارے کے متعلق درکار قانون سازی کا عمل ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے مارچ 2013 میں سرانجام دیا گیا تھا۔ نیکٹا ایکٹ 2013 کے تحت ادارے کا فریم ورک طے پایا تھا۔