کابل: افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں پاکستانی قونصل خانے کے سامنے دھماکے میں 6 افراد زخمی ہو گئے۔
افغان میڈیا کے مطابق ننگر ہار کے ضلع جلال آباد میں دھماکہ پاکستانی قونصل خانے کے باہر ہوا جہاں لوگ ویزے کے حصول کے لیے آتے ہیں۔ زخمیوں میں ایک افغان پولیس اہلکار جبکہ 5 افراد ویزے کے حصول کے لیے آنے والے شامل ہیں۔
دھماکہ میں قونصل خانے کا تمام عملہ محفوظ رہا جبکہ دھماکہ آئی ڈی نصب کر کے کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قونصل خانے کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے افغان حکومت کو کئی بار خط لکھا گیا ہے تاہم اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ جلال آباد میں پاکستانی سفارتی عملہ پہلے ہی کسی بھی قسم کی نقل حرکت کے لیے بکتر بند گاڑیاں استعمال کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ جلال آباد میں تمام سفارتی عملہ محفوظ ہے، دھماکہ قونصل خانے کے ہولڈنگ ایریا کے باہر ہوا۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکام سے قونصل خانے اور عملے کی ہر ممکن سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے رابطے میں ہیں۔
IED exploded outside holding area of our Consulate General in Jalalabad. All Pakistani staff are safe. One policeman and two applicants are reportedly wounded. We are in contact with Afghan authorities to ensure strengthened security for Consulate General’s premises and personnel
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) August 25, 2019
اس سے قبل 2016 میں جلال میں ہی پاکستانی سفارتی اہلکار کو اس کے گھر کے باہر گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں کابل:شادی کی تقریب میں دھماکہ ، 63 افراد ہلاک، 140 سے زائد زخمی
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ بھی ننگر ہار میں جشن آزادی کی تقریب میں دھماکہ ہوا تھا جس میں 60 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے جبکہ اس سے ایک روز قبل ہی افغان دارالحکومت کابل میں شادی کی تقریب کے دوران خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں 66 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔