عالمی برداری مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات پہنچائے، شیریں مزاری



اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برداری سے خوراک اور ادویات پہنچانے کی اپیل کی ہے۔

پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیاء سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جو کیا ہے اسے دنیا تسلیم نہیں کرے گی، آنے والے دنوں میں نئی دہلی پر دباؤ میں مزید اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عالمی این جی اوز کو ادویات اور اشیائے خورد ونوش پہنچانی چاہیئیں کیونکہ ان کی وہاں قلت ہوگئی ہے۔

بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو خیرسگالی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سے کسی بھی حیثیت میں جڑا شخص ایٹمی جنگ کی حمایت نہیں کرسکتا اس لیے اقوام متحدہ سے بھارتی اداکارہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ نے خط کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے اور اس بنیاد پر کسی بھی شخص کو ہٹایا جاسکتا ہے اس لیے ہم یہ کوشش جاری رکھیں گے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ہماری حکومت بہت سرگرم ہے، یہ معاملہ وزیر اعظم عمران خان جنرل اسمبلی میں اٹھائیں گے جبکہ نو ستمبر کو وزیر خارجہ جنیوا جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ، امریکہ اور فرانس سمیت تمام اہم ممالک نے یہ بھارت کو باور کرا دیا ہے کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش میں کہا ہے کہ یہ ہندو اور مسلمانوں کا معاملہ لگتا ہے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ اب بھارت کے اندر سے بھی حزب اختلاف کا دباؤ آئے گا جبکہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر عالمی میڈیا بھی بہت زیادہ سرگرم ہو گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ بھارتی قوانین کی خلاف ورزی پر ٹوئٹر انتظامیہ نے کچھ اکاؤنٹس معطل کیے ہیں، وفاقی وزیر مراد سعید کو بھی اس خلاف ورزی پر نوٹس بھیجا ہے، یہ معاملہ ہم نے انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا ہے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ ہرملک اپنے مفادات دیکھ کر دوسرے سے تعلقات رکھتا ہے، مسلمانوں پر ظلم کرنے والے شخص کو ایوارڈ ملنا افسوسناک ہے، ترکی، ایران اور ملائیشیا نے کھل کر ہمارا ساتھ بھی دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں پارلیمنٹ نے یمن میں فوج نہ بھیجنے کا جو فیصلہ کیا تھا وہ درست ہے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت نے ہماری امن کی خواہش کو کمزوری سمجھا تو ہم نے بھرپور جواب دیا، ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں نام ڈلوانے سے متعلق بھارت کو ناکامی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مسلمانوں نے بھی ووٹ دیے لیکن یہ اندازہ کسی کو نہیں تھا کہ نریندر مودی اس حد تک چلے جائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے جو کیا ہے وہ جنگی جرم ہے، اس کے خلاف کشمیر سے بھرپور مزاحمت ہو گی اور ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے جو کام کیا ہے اس سے بھارت کے اندر موجود مسلمان، عیسائی اور سکھ شدید عدم تحفظ کا شکار ہوئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شیریں مزاری نے کہا کہ امریکہ نے ثالثی کی پیشکش کی ہے لیکن فیصلہ کشمیریوں نے ہی کرنا ہے اور ہم کشمیریوں کے فیصلے کی حمایت کریں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کے اقدامات سے پورے بھارت میں خوف پھیل گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے دنیا کو یہی باور کرانے کی کوشش کی ہے اگر عالمی دنیا نے اس معاملے پر توجہ نہ دی تو یہ سب کے ہاتھ سے ہی نکل جائے گا۔

شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی ہو گا، یہ دونوں ممالک کے درمیان بھی ہو سکتے ہیں اور اس میں کوئی تیسرا ملک بھی شامل ہوسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں