30 سالہ شخص کی کرنٹ لگنے سے ہلاکت، ایف آئی آر کے الیکٹرک کیخلاف درج

وفاق کا کےالیکٹرک کو400میگا واٹ اضافی بجلی دینےکافیصلہ

کراچی کی حالیہ بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے شخص کے بھائی نے کے الیکٹرک کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی۔

ہم نیوز کے مطابق 30 سالہ سعد احمد 29 جولائی کو گھر سے سامان لینے نکلے تاہم راستے میں آنے والے ایک کھمبے سے کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہوگئے۔

معاملے پر کے الیکٹرک کا مؤقف ہے کہ واقعہ کنڈوں کی وجہ سے پیش آیا۔

سعد کے بھائی نے پاپوش نگر تھانے میں کراچی الیکٹرک کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی جس میں قتل بل سبب کی دفعہ 322 لگائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ کچھ روز کی بارشوں کے دوران ہی کراچی میں کرنٹ لگنے سے 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

کے الیکٹرک سے تفصیلی رپورٹ طلب

دوسری جانب کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے ہلاکتوں پر کے الیکٹرک سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

کمشنر کراچی کا کے الیکٹرک، نیپرا، محکمہ توانائی اور پولیس حکام کے ساتھ  اجلاس ہوا جس کے دوران حالیہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں پر کے الیکٹرک سے جواب طلب کیا گیا۔

کمشنر کراچی نے کرنٹ لگنےسے ہلاک افراد پر اڑتالیس گھنٹے  میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

نیپرا نے بتایا کہ وہ دو ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اجلاس میں بتایا  گیا کہ اب تک صرف پاپوش نگر میں پیش آنے والے واقعہ کی  ایف آئی آر  درج ہوئی ہے جبکہ دیگر واقعات کا صرف اندراج ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک نے اپنے ملازمین سے باز پرس کے لئے چار رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی کمپنی انتظامیہ کی غلطیوں کا جائزہ لے گی اور اس بات کا بھی تعین کیا جائے گا کہ حادثات کیوں ہوئے اور ان کا ذمہ دار کون ہے۔


متعلقہ خبریں