سیاہ فام قانون ساز کے خلاف بیان پر ٹرمپ شدید تنقید کی زد میں

آلیجا کممنگ/رائٹرز فائل فوٹو


سیاہ فام افریقی امریکی  قانون ساز علیجہ کمنگز کے خلاف حالیہ  ٹوئٹس پر امریکی صدر ڈولنڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کمنگز نے صدر ٹرمپ  کو میکسیکو کی سرحد پر تعمیر کی جانے والی دیوار اور تارکین وطن کے بارے میں پالیسی پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں نسل پرست کہا تھا۔

کمنگز نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ میکسیکو کی سرحد پر موجود امیگریشن کیمپوں میں رہنے والے افراد کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور اس کے ذمہ دار صدر ٹرمپ ہیں۔

اپنے جوابی  ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ نے سیاہ فام قانون ساز کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مشورہ دیا تھا کہ وہ ان کی امیگریشن پالیسی پر تنقید کرنے کے بجائے اپنی ریاست بالٹی مور پر توجہ دیں، وہاں سے گندگی صاف کریں اور چوہوں کو بھگانے کے لیے اقدامات کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی ادارے تحقیقات کریں کہ کمنگز کو دیے جانے والے فنڈز کہاں خرچ ہوتے ہیں جبکہ ان کی ریاست گندگی کا ڈھیر بن چکی ہے اورکوئی بھی وہاں رہنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ کممنگ سرحدی فورس اور امیگریشن حکام پر بلا وجہ تنقید کر رہے ہیں اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے۔

امریکی نمائند گان زیریں کی اسپیکرنینسی پلوسی نے صدر ٹرمپ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہنمائندگان کی نگران کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت میں کمنگز اپنے فرائض خوش اسلوبی سے انجام دے رہے ہیں، وہ شہریوں کے حقوق اور انصاف کی جنگ لڑ رہے ہیں اور وہ ان کی مستقل مزاج قیادت کی بھر پور حمایت کرتی ہیں۔

دریں اثنا امریکی سپریم کورٹ نے صدر ٹرمپ کو امریکہ اورمیکسیکو کی سرحد پردیوار تعمیر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اپنے ایک حکم نامے میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کانگریس سے منظور شدہ اڑھائی ارب ڈالر دیوار کی تعمیر پر خرچ کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اسے بڑی فتح قرار دیا اور کہا یہ بارڈر سیکورٹی حکام اور قانون کی فتح ہے۔

 


متعلقہ خبریں