کرتار پور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور کل واہگہ میں ہوگا

بھارت کا پاکستانی صحافیوں کو ویزا نہ دینا افسوسناک ہے، دفتر خارجہ

فوٹو: فائل


کرتار پور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور کل واہگہ میں ہوگا،ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔

پاکستنانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل  مذاکرات سے پہلے اوربعد میں میڈیا سے گفتگو بھی کریں گے۔

بھارتی وفد کی قیادت وزارت امور داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری ایس سی ایل داس کریں گے، بھارتی وفد اٹاری کے راستے کل صبح ہی واہگہ پہنچے گا۔

ذرائع کا کہناہے کہ پاکستانی وفد میں خارجہ، داخلہ، قانون و انصاف، مذہبی امور کے حکام شامل ہوں گے۔ اسی طرح متروکہ وقف املاک، ایف ڈبلیو او اور ایف آئی اے حکام بھی وفد میں شامل ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق کرتارپور راہداری کے تناظر میں سڑک، پل اور دیگر سہولیات سے متعلق بات ہو گی، یاتریوں کی تعداد، پیدل یا بذریعہ بس آمدورفت، امیگریشن، سفری دستاویزات کا معاملہ بھی زیر غور ہو گا،گرو پورب اور بیساکھی کے تہواروں پر خصوصی رعایات کے معاملہ پر بھی گفتگو ہو گی۔

اجلاس میں مجوزہ معاہدے کے مسودے کو جلد حتمی شکل دینے پر غور ہو گا،کرتارپور راہداری مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ کے اجراء کی امید ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت  کے ساتھ کرتارپور راہداری کے امور پر تبادلہ خیال کے لئے 14 جولائی کو واہگہ میں ہونے والی  بات چیت کے لئے بھارتی صحافیوں کو دعوت  بھی دے دی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ اجلاس کی کوریج کے خواہشمند بھارتی صحافی ویزا کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نےیہ پیغام  پیر کی رات  کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پرجاری کیا۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے ٹوئٹ  پیغام میں لکھا ’’پاکستان 14 جولائی کو واہگہ میں ہونے والی کرتارپورراہداری  کی میٹنگ کے لئے بھارتی ذرائع ابلاغ کا خیر مقدم کرتا ہے۔ نئی دہلی میں واقع پاکستان ہائی کمیشن میں ویزا کے لئے درخواست دی جا سکتی ہے‘‘۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان نے دو جولائی کو بھارتی حکام  کو مطلع کیا تھا کہ کرتارپور راہداری کھولنے کی شرطوں ، خدوخال اور تکنیکی ایشوز کے سلسلے میں دو معاہدوں کے مسودوں پر بات چیت کے لئے دوسری میٹنگ 14 جولائی کو واہگہ-اٹاری انٹیگریٹیڈ كمپلیكس میں ہوگی۔

پاکستان نے بھارت  کی جانب سے 11 یا 14 جولائی کو میٹنگ کی تجویز رکھے جانے کی پیشکش کے بعد اس تاریخ کی تصدیق کی۔ دونوں ممالک کے حکام کے درمیان پہلے دور کی بات چیت 14 مارچ کو اٹاری-واہگہ سرحد پر ہوئی تھی۔دوسرے دور کی بات چیت دو اپریل کو ہونے والی تھی لیکن  بوجوہ چیت میں تعطل آ گیا تھا۔

کرتارپور راہداری سے پاکستان کےضلع ناررووال کے علاقے کرتارپور میں واقع دربار صاحب کو بھارتی  پنجاب کے گرداس پور میں واقع ڈیرہ بابا نانک صاحب سے جوڑاجائے گا ، اس منصوبے کے مکمل ہونے  کے بعد بابا گرونانک کےعقیدت مند آسانی سے کرتار پور آ جا سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: کرتار پور راہداری کی تعمیر تیزی سے جاری


متعلقہ خبریں