بھارت: مسلمانوں سے ہندوآنہ نعرے لگوانے کا ایک اور واقعہ پیش آگیا

بھارت: مسلمانوں سے ہندوآنہ نعرے لگوانے کا ایک اور واقعہ پیش آگیا

نئی دہلی: بھارت میں پر ہجوم تشدد (موب لنچنگ) کا ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں انتہا پسند جنونی ہندوؤں نے دو درجن افراد کو سڑک کے کنارے گٹھنوں کے بل بٹھا کر ہندو آنہ نعرہ ’ گئو ماتا کی جے‘ لگوایا اور انہیں بہیمانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔

بھارت کے مؤقر نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ کے مطابق مدھیا پردیش میں پیش آنے والے واقعہ میں کھانڈوا ڈسٹرکٹ کے ایک گاؤں میں جنونی ہندوؤں نے جانوروں کو لے جانے والے بیوپاریوں کو روک کر انہیں سڑک کے کنارے رسیوں سے باندھا اور پھر گٹھنوں کے بل بٹھا کر ہندوآنہ نعرے لگوائے۔

بھارت: مسلمان مرد و خاتون کی پٹائی، بھیڑ بنی تماشائی

حسب معمول تشدد کا نشانہ بنانے کی موبائل فون سے وڈیو بنائی گئی جو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید شرٹ میں ملبوس شخص باقاعدہ ہدایت دے رہا ہے کہ فلمبند کرتے ہوئے ہر شخص کا چہرہ قریب سے فلمایا جائے جب کہ وہاں دو گارڈز بھی کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا وہاں سے صرف تین کلومیٹر کی دوری پر پولیس اسٹیشن قائم ہے لیکن مظلوموں کی مدد کے لیے حسب معمول کوئی نہیں آیا۔

جنونیوں نے ہندوآنہ نعرے لگوائے اور شمس تبریز کی جان لے لی

پولیس نے اس ضمن میں مؤقف اپنایا ہے کہ جانوروں کو لے جانے والے بیوپاری تاحال یہ ثبوت پیش نہیں کرسکے ہیں کہ وہ جانور انھی کے تھے لیکن جو کچھ بیوپاریوں کے ساتھ کیا گیا اس پر وہ خاموش ہے۔

بھارت میں تسلسل کے ساتھ مسلمانوں پر انسانیت سوز بھیانک مظالم ڈھانے کا سلسلہ جاری ہے اور تاحال اس ضمن میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے انتہا پسند جنونی ہندوؤں کے حوصلے روز بروز بڑھتے جارہے ہیں۔

پرہجوم تشدد کے ذریعے مسلمانوں کی جانیں بھی لی جا چکی ہیں اور ان سے جان بخشی کے لیے ایسے ’افعال‘ بھی سرزد کرائے گئے ہیں جو مذہباً حرام کے ضمرے میں آتے ہیں۔


متعلقہ خبریں