عمران خان  نے خود بلا کر زراعت پر کام کا ٹاسک دیا، جہانگیر ترین



پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرخان ترین نے کہاہے کہ چینی پر جو ٹیکس لگایا گیاہے  وہ پیسہ حکو مت کو جائے گا، میرے پاس کوئی عہدہ نہیں ہے ،وزیر اعظم عمران خان  نے خود بلا کر زراعت پر کام کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔

اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں جہانگیر خان ترین نے کہا کہ پاکستان کی زراعت کو گزشتہ دس سال میں تباہ کیا گیا،جب تک زراعت پر پیسہ خرچ نہیں کیا جاتا تو زراعت کو آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام تحریک انصاف نے شروع کیا،309ارب اس پروگرام کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ زراعت کے ورکنگ گروپ بنائے ہیں ،زراعت پر پیسے خرچ نہ کرنے کے باعث پاکستان چیزیں درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے نے پاکستان کو اس نہج پر پہنچایا ہے۔

جہانگیر خان ترین نے کہا کہ زرعی انقلاب پیسے خرچ کیئے بغیر نہیں آسکتا،کاشتکار کا زراعت سے بھی زیادہ برا حال ہے، گندم،  چاول ،گنا اور آئل سیڈز کے حوالےسے پروگرام لا رہے ہیں۔ ان فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار کو بڑھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداوار چالیس من فی ایکڑ جبکہ چاول کی پیداوار میں دس من فی ایکڑ اضافہ کیا جائے گا۔

جہانگیر خان ترین نے کہا کہ چھوٹے ڈیم بنانے کا پروگرام بھی لا رہے ہیں،کسانوں کیلئے 70ہزار کھالے پکے کئے جائیں گےجس سے نو ملین ایکڑ فٹ سے زیادہ پانی کی بچت ہوگی۔ اس پروگرام کو چار سال میں مکمل کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سولر ٹیوب ویل بھی لگائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبے زراعت کے حوالے سے ملکر کام کر رہے ہیں،ایکنک کی میٹنگ میں زراعت کے تیرہ پراجیکٹ منظور ہو جائیں گے،زراعت کی ریسرچ پر بھی پراجیکٹ لائیں گے۔

سابق وفاقی وزیر نے گلہ کیا کہ سندھ حکومت ابھی تک ہمارے ساتھ ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام میں شامل نہیں ہو رہی،سندھ حکومت سیاست کو سائیڈ پر رکھے اور ہمارے ساتھ شامل ہو۔سندھ کی زراعت کیلئے وفاقی حکومت نے 18ارب روپے رکھے ہیں۔ فشریز کیلئے بڑا پروگرام بنایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کے پی میں ٹراؤٹ مچھلی کی فارمنگ شروع کی جائے گی، فش فارمنگ کیلئے لون دیئے جائیں گے۔ لائیو اسٹاک میں بچھڑے پالنے کیلئے سبسڈی دی جائے گی اور بچھڑے ایکسپورٹ بھی کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بہاولپور کو منہ کھر کی بیماری سے پاک زون ڈکلیئر کیا جارہا ہے۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ کاٹن میں نئی ورائٹیز متعارف کروانے کی ضرورت ہے،گومل زام ڈیم اور کچھی کینال پر بھی کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت  میں گنے کے کاشتکار کو 180روپے ملے ہیں، پاکستان کے کاشتکار کو جب تک فصل کی پوری قیمت نہیں ملے گی زراعت ترقی نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیے: ’حکومت زراعت پر توجہ دے معیشت مستحکم ہوگی‘

وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ کوشش ہے کہ باہر سے آنے والی کپاس پر ڈیوٹی لگائی جائے،کپاس کی سپورٹ پرائس پر بھی مشاورت جاری ہے، زراعت کے شعبہ میں جو کمپنیاں درست کام نہیں کام کر رہیں انھیں ختم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ادراک کیا ہے کہ جب تک زراعت پر توجہ نہیں دی جاتی اہداف حاصل نہیں کیئے جا سکتے، عمران خان زراعت سے متعلق میٹنگ خود چیئر کرتے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں