خاوند کو ’چھیڑنا‘ قہوہ خانے کی تباہی کا سبب بن گیا

خاوند کو ’چھیڑنا‘ قہوہ خانے کی تباہی کا سبب بن گیا

کویت: قدیم سے قدیم اور جدید سے جدید معاشرے میں اس طرح کے واقعات پیش آنا معمول سمجھے جاتے ہیں کہ خاوند کا اپنی اہلیہ کو کسی مرد کی جانب سے ’چھیڑنے‘ پرجھگڑا ہوگیا۔ عموماً موقع پر موجود افراد اس وقت مداخلت کرکے معاملہ رفع دفع کرادیتے ہیں لیکن گزشتہ دنوں کویت کے قہوہ خانہ میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جو ہرلحاظ سے منفرد اہمیت کا حامل تھا۔

یہ واقعہ ’منفرد‘ اس لحاظ سے تھا کہ کویت کے قہوہ خانے میں صرف اس لیے پولیس بلائی گئی کہ وہاں موجود لڑکیوں نے اپنی بیوی کے ہمراہ وہاں موجود ’خاوند‘ کو ’چھیڑا‘ تھا۔

کویت کے اخبار ’القبس‘ کے مطابق لڑکیوں کی ’چھیڑ خانی‘ سے متاثرہ شخص کی اہلیہ نے پہلے زبانی کلامی چھیڑنے والی لڑکیوں کو منع کیا جس کے بعد فریقین کے درمیان ہاتھ پاؤں کا آزادانہ استعمال ہوا تو نتیجتاً ’چھیڑے‘ جانے والے خاوند کواپنی اہلیہ کو ’ریسکیو‘ کرنے کے لیے میدان میں اترنا پڑا تو اس کی بھی لڑکیوں نے خاطر مدارات کردی جس کا نتیجہ قہوہ خانے کی تباہی و بربادی کی صورت میں برآمد ہوا۔

قہوہ خانے کے مالک نے اپنی ’دکان‘ کی تباہی دیکھ کرپولیس بلائی اور متاثرہ فریقین سے اپنے نقصانات کا ازالہ کرانے کا مطالبہ کیا۔

کویتی اخبار کے مطابق دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف نہایت آزادانہ طور پر قہوہ خانے میں موجود فرنیچر کا بھی استعمال کیا جس کی وجہ سے وہاں زیادہ تباہی مچی۔

کویت کی پولیس فریقین کو گرفتار کرکے تھانے لے گئی ہے جہاں پوچھ گوچھ اور تفتیش کے دیگر مراحل طے کیے جارہے ہیں۔


متعلقہ خبریں