اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی کے رویے پر ان سے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ آپ مارتے بھی ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے یہ رویہ ہم نے ضیا اور مشرف کی اسمبلی میں نہیں دیکھا تھا لیکن نئے پاکستان میں دیکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ بولنے کا موقع دیا جائے گا لیکن تین وزرا کو بولنے دیا گیا اور لاڑکانہ کے نمائندے کو بولنے نہیں دیا گیا، آج کے سیشن سے لگتا ہے کہ حکومت قومی اسمبلی نہیں چلانا چاہتی۔
انہوں نے کہا میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے جانبدارنہ رویے کی مذمت کرتا ہوں کیوں وہ حکومت کی ترجمانی کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ سنگین الزامات کے باوجود شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے، سازش کے تحت عدلیہ پر حملہ کیا گیا،
یہ حکومت سلیکٹڈ میڈیا، سلیکٹڈ اپوزیشن اورسلیکٹڈ عدلیہ چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت پسند ججزکےخلاف ریفرنس دائر کیے جا رہے ہیں، آزاد اورجمہوری ملک میں عدلیہ پر حملے نہیں ہوتے، نیب اور باقی ادارے ارکان اسمبلی کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ نیب کی ٹیم عدالتی حکم پر آصف زرداری کو گرفتار کرنے پہنچی اور سابق صدر نے احتجاج گرفتاری دی۔
بلاول بھٹونے کہا کہ یہ بزدل کٹھ پتلی ہیں یہ قانون کے مطابق ہمارا سامنا نہیں کرسکتے اور تنقید بھی برداشت نہیں کرسکتے۔ بزدل لوگ ججز کو ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بے روزگاری اور مہنگائی کا طوفان آچکا ہے، بجٹ میں غریب عوام پر بوجھ ڈالا جارہا ہے، یہ نیا پاکستان نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری، حکومت گرانے کا حق عوام کے پاس ہے۔ نیب آمر کا بنایا ہوا کالا قانون ہے جب تک ہم اسے ختم نہیں کریں سب کچھ ایسے ہی چلتا رہے گا۔