اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت اپنے پہلے سال میں کوئی معاشی ہدف حاصل نہ کرسکی۔
ذرائع کے مطابق قومی اقتصادی سروے سوموار کو جاری کیا جائے گا جس کے مطابق ترقی کی شرح 3.3 فیصد تک گرگئی۔
زرعی شعبے کی ترقی کےلیے 3.3 فیصد کا ہدف رکھا گیا تھا مگر اس کی ترقی صرف 0.8 فیصد رہی۔
جنگلات میں شرح نمو کےلیے 8.5 فیصد کا ہدف دیا گیا تھا مگر شرح نمو صرف 6.5 فیصد رہی۔
اسی طرح ماہی گیری میں شرح نمو 1.8 فیصد کے ہدف سے ایک فیصد کم اور معدنیات میں شرح نمو مزید 1.9 مزید کم ہوئی ہے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ پیداواری شعبے کی شرح نمو میں 0.3 فیصد کمی کا رجحان رہا۔
مزید پڑھیں: ‘آئندہ معاشی سال ملکی معیشت کی بحالی کا سال ہوگا’
صنعتی ترقی کا ہدف رواں سال 7.6 فیصد سے کم ہو کر 1.4 فیصد، بڑے صنعتی شعبے کی شرح نمو 2 فیصد کم ہو گئی، چھوٹے صنعتی شعبے کی شرح نمو ہدف کے مطابق 8.2 فیصد رہی۔
اسی طرح خدمات، ہول سیل، ریٹیل، ٹرانسپورٹ، مواصلات، مالیات اور انشورنس کے شعبے کی شرح نمو بھی ہدف سے کم رہی ہے۔
رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 9.1 فیصد سے زیادہ ریکارڈ ہوئی، جاری کھاتوں کا خسارے میں کمی ہوئی ہے۔
گزشتہ سال کی نسبت ترسیلات زر میں نو فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
ن لیگ نے وزیراعظم کو اپنی اقتصادی سروے رپورٹ بھجوادی
دوسری جانب ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے وزیراعظم کو ان کی پارٹی کی اقتصادی سروے رپورٹ 2013-14 بھجوا دی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب یہ رپورٹ پڑھیں تاکہ آپ کو معلوم ہوکہ ملک وقوم کی خدمت کسے کہتے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے پہلے سال میں اہداف سے بڑھ کر کارکردگی سامنے آئی، آج اہداف پورے ہونے کے بجائے منفی کارکردگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے پہلے ہی سال میں چین اور پاکستان اقتصادی راہداری کے جامع منصوبے پر متفق ہوگئے تھے۔
ن لیگی ترجمان نے کہا کہ عمران صاحب قومی اقتصادی سروے 2018-2019 آپ کی نالائقی اور نااہلی کا تصدیق شدہ سرٹیفیکٹ ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب ملکی دفاع ، معیشت اور ترقی کے لئے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس منفی کارکردگی کے بعد اپنے اور قوم سے نیکی کریں، معافی مانگ کر گھر چلے جائیں۔