بوٹسوانا : ہاتھیوں کے شکار پر عائد پابندی اٹھا لی گئی

بوٹسوانا : ہاتھیوں کے شکار پر عائد پابندی اٹھا لی گئی

بوٹسوانا: جنوبی افریقہ کے ملک ’بوٹسوانا‘ نے پانچ سال کی پابندی کے بعد ہاتھیوں کے شکار پر عائد پابندی ختم کردی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ہاتھیوں کی افزائش نسل میں ہونے والا بے پناہ اضافہ بتایا گیا ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ نے بوٹسوانا کے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس وقت ملک میں ایک لاکھ 30 ہزار ہاتھی موجود ہیں جو کسانوں کی کھڑی فصلوں کی تباہی کا سبب بن رہے ہیں۔

اعداد و شمار کے حساب سے بوٹسوانا کو ہاتھیوں کی آبادی کے اعتبارسے دنیا کا سب سے بڑا ملک قرار دیا جاسکتا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق حکومت اس ضمن میں مقامی حکام، سماجی تنظیموں اور ٹورآپریٹرز سے بھی رابطہ قائم کررہی ہے۔

ترکی کے نشریاتی ادارے ’ٹی آرٹی‘ کے مطابق تحفظ قدرتی ماحول کی عالمی انجمن کا بھی کہناہے کہ بوٹسوانا میں ہاتھیوں کے غول فصلوں اور ندیوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

بوٹسوانا کی حکومت نے 2014 میں ہاتھیوں کے شکار پر پابندی عائد کی تھی لیکن یہ فیصلہ سخت تنقید کی زد میں آیا تھا۔

ہاتھیوں کے شکار پر عائد پابندی کو برقرار رکھنے یا اٹھانے کا فیصلہ کرنے کے لیے گزشتہ سال برسراقتدار آنے والی حکومت نے ایک کمیٹی قائم کی تھی۔ کمیٹی نے اس پر اتفاق کیا کہ شکار پر عائد پابندی اٹھا لی جائے

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک میں اکتوبر کے دوران عام انتخابات کا انعقاد ہونا ہے جس میں یقیناً ہاتھیوں کی بڑھتی ہوئی آبادی انتخابی مہم کا اہم ایشو ہوگی کیونکہ مضافاتی علاقوں کا یہ ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ ہاتھیوں کے غول کسانوں کی کھڑی فصلوں کی تباہی کا سبب بن رہے ہیں۔

ہاتھیوں کے شکار کی آزادی ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب پوری دنیا جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے بھرپور طریقے سے متحرک ہے اور دنیا کے متعدد ممالک میں ہاتھیوں کی آبادی معدوم ہونے کے قریب بھی پہنچ چکی ہے۔

تحفظ جنگلی حیات سے متعلق عالمی تنظیموں کی جانب سے اس ضمن میں شدید ردعمل آنے کی توقع کی جارہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں