پاکستانی لڑکیوں سے غیر قانونی شادیاں کرانیوالے چینی گروہ کے ریمانڈ منظور

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )نے اسلام آباد میں 14اور لاہور میں 13گرفتارملزمان کو مقامی عدالتوں میں پیش کیا ۔

لاہور:مقامی عدالت نے 11 چائنیز اور دو پاکستانی سمیت 13 ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔

گرفتار چینی باشندوں سمیت دیگر افراد کو ضلع کچہری پیش کیا گیا۔

ایف ائی ائے حکام نے ملزموں کو جسمانی ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسریٹ عامر رضا بیٹو کے روبرو پیش کیا۔ ملزمان میں ہونگفا یان ، لبنگ لیو ، شونجیا لیو ، لبنگ لیو ، بو وانگ ، جونگزی ہی ،فینگ زینو یان ، زینگ گینگ ، شین ہونگ لی ، زوا زنگرین سمیت دو پاکستانی شوکت علی اور محمد انصربھی  شامل ہیں۔

ایف ائی اے نے کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ روز 11 چائیز سمیت 13 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ  چائینز نوجوان پاکستانی ایجنٹوں کے ساتھ مل کر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرتے تھے۔بعدازاں ان لڑکیوں سے جسم فروشی کا دھندہ کروایا جاتا تھا۔ملزمان سے تفتیش اور ریکوری کے لیے 14 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان سے تفتیش کر کے رپورٹ اور ملزمان کو 11 مئی کو دوبارہ عدالت پیش کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستانی لڑکیوں سے غیر قانونی شادیاں کرانیوالے چینی گروہ کے 14 کارندے گرفتار
ادھر اسلام آباد کی عدالت نے جعلی میرج سکینڈل میں گرفتار چائنیز کے  جسمانی ریمانڈ سے متعلق ایف آئی اے کی درخواست مسترد کردی ۔ سینئر سول جج عامر عزیزنے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کر دیا۔ ملزمان کو ایف ایٹ سے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے گا۔

یاد رہے گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے انسانی اسمگلنگ اور جسم فروشی کروانے والے چینی گروہ کے مزید 14 کارندے گرفتار کیے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل نے چینی باشندوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا جن سے غیر قانونی اسلحہ بھی برآمد کیا۔

مزید پڑھیں: انسانی اسمگلنگ: چینی باشندوں سمیت 10ملزمان گرفتار

گرفتار ملزمان پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے انسانی اسمگلنگ، جسم فروشی اور گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے استعمال کرتے تھے۔


متعلقہ خبریں