شبر زیدی کی تقرری پر ایف بی آر حکام کے تحفظات


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کا اجلاس ہوا جس کے دوران ایف بی آر ممبران نے ٹیکس کنسلٹنٹ شبر زیدی کی بطور چئیرمین تقرری پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق حکام نے موقف اختیار کیا کہ شبر زیدی جیسی تقرری سے ادارے کی ساکھ متاثر ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: 30 جون کو ٹیکس کلیکشن شارٹ فال 350 ارب ہوگا،شبر زیدی

اجلاس کے دوران عمران خان نے ایف بی آر حکام سے ملکی مجموعی معاشی صورتحال پر بات چیت کی جبکہ معیشت کو درپیش چینلجز سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر حکام نے ادارے کی بہتری کےلئے تجاویز دیں۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہر فیصلہ ملکی مفاد کو مد نظر رکھ کر کیا جائیگا اور قابل عمل تجاویز کا خیرمقدم کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے افسران ادارے کی بہتری کےلئے مزید تجاویز دیں۔

دو روز قبل ماہر معاشیات شبر زیدی کو چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) تعینات کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر رضا باقر کو گورنراسٹیٹ بینک کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جبکہ چیئرمین ایف بی آر کیلئے مجتبیٰ میمن کا نام لیا جارہا تھا۔

ہم نیوز سے وابستہ سینئر صحافی محمد مالک نے انکشاف کیا تھا کہ مجتبیٰ میمن کا بطور چئیرمین ایف بی آر نوٹیفکیشن روک دیا گیا ہے۔

شبرزیدی اپنے تجزیوں میں حکومت کی طرف سے کی جانی والی حالیہ تبدیلیوں کے حامی رہے ہیں اور ان تبدیلیوں کو معیشت کیلئے مثبت قرار دیتے ہیں۔ نئے چیئرمین ایف بی آر ٹیکس سے متعلق امور کے ماہر ہیں۔

اپنی تعیناتی سے قبل نومنتخب چیئرمین ایف بی آر متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف ٹیکس وصولی کا جو ہدف دے رہا ہے موجودہ حالات میں اسے پورا کرنا تقریباً ناممکن ہو گا۔


متعلقہ خبریں