داتا دربار دھماکہ: زخمیوں کو بروقت اسپتال پہنچانے والا ٹریفک وارڈن



لاہور: داتا دربار کے قریب ہونے والے دھماکے کے بعد ٹریفک پولیس کے وارڈن آصف صدیق نے متعدد زخمیوں کو فوری اسپتال پہنچا کر فرض شناسی کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔

آصف صدیق خوفناک دھماکے کے بعد سب سے پہلے جائے وقوعہ پر پہنچے اور اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر زخمیوں کو نزدیکی اسپتال پہنچایا۔

پنجاب پولیس کے ٹریفک وارڈن نے ہم نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے شرپسندوں کو پیغام دیا کہ وہ  بزدلانہ کارروائیوں سے ڈرنے والے نہیں۔ ملک و قوم کے دفاع کے لیے ان کا سینہ حاضر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: داتا دربار کے قریب خودکش حملہ، 10 افراد جاں بحق

ٹائم لائن:لاہور میں ہونے والے دہشتگرد حملے

وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے آصف صدیق کی کاوش کو سراہتے ہوئے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی جانب سے اہلکار کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ دہشت گردی كے خاتمے میں پولیس كا كردار نا قابل فراموش ہے۔

ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے عثمان بزادر کو ٹریفک وارڈن کیلئے انعام کی درخواست کی جائے گی۔

یاد رہے کہ بدھ کی صبح لاہور میں داتا دربار کے قریب خود کش دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے ہیں۔

پولیس نے ابتدائی طور پر دھماکے کو خودکش حملہ قرار دیا ہے اور مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ دھماکے میں ایلیٹ کی گاڑی کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور داتا دربار میں داخل ہونا چاہتا تھا تاہم سخت سیکیورٹی کے باعث وہ دربار میں داخل ہونے میں ناکام ہو گیا تھا جس کے بعد حملہ آور نے ایلیٹ فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

دھماکے کے بیشتر زخمیوں کو لاہور کے میو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انتظامیہ نے ہنگامی صورتحال نافذ کردی ہے اور چھٹیوں پر گئے ڈاکٹر کو بھی ڈیوٹی پر بلالیا ہے۔


متعلقہ خبریں