’صدارتی نظام لانے کی کوشش کی گئی تو جمہوری قوتیں ملکر مقابلہ کرینگی‘


اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر صدارتی نظام لانے کی کوشش کی گئی تو جمہوری قوتیں مل کر اس کا مقابلہ کریں گی۔

پاکستان بار کونسل کی تقریب کے بعد ن لیگی رہنما مشاہد اللہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ہماری نئی جمہوریت ہے جس میں سازشیں ہوتی ہیں، جمہوری طریقے سے آپ صدارتی نظام نہیں لاسکتے، ایسے کسی اقدام کی جمہوری قوتیں مقابلہ کریں گی۔

بلاول کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک کثیر القومی اور کثیر اللسانی ملک ہے جہاں صدارتی نظام نہیں چل سکتا، ماسوائے امریکہ کے جہاں بھی اس نظام کو نافذ کیا گیا وہاں آمریت نے ٹیک اوور کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صدارتی نظام نہ پاکستان کے مفاد میں ہے نہ جمہوریت کے اور نہ ہی وفاق کے۔

’پاکستان میں امپائر صرف عوام ہیں‘

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں امپائر صرف عوام ہیں، جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے تھرڈ امپائر کی نہیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں نیب کالا قانون اور مشرف کی جانب سے لایا گیا تھا۔

میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ جہاں بھی جمہوریت اور انسانی حقوق کو خطرہ ہو تو ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔

’حکومت کو سی پیک کو متنازع نہیں بنانا چاہیے‘

سی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت اہم منصوبہ ہے جسے پی پی پی نے شروع کیا اور ن لیگ آگے لیکر گئی، ہم امید کرتے ہیں خان صاحب اسے مزید آگے بڑھائیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ سی پیک پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے دیں گے، خان صاحب اور حکومت کو سی پیک کو متنازع نہیں بنانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ میں تھرکول منصوبے جو کہ سی پیک کا حصہ ہے، کے ذریعے پورے علاقے کو بدل کر رکھ دیا۔

’نیب کالا قانون اور مشرف کی جانب سے لایا گیا تھا‘

قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں نیب کالا قانون اور مشرف کی جانب سے لایا گیا تھا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ جج، جنرل اور سیاست دان سب کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔

حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ ہر ایشو پر یوٹرن لیا جارہا ہے، ان کی کوئی دلچسپی نہیں پارلیمان یا ملک چلانے کی۔

اس موقع پر ن لیگی رہنما مشاہد اللہ نے کہا کہ تقریب میں انتہائی اہم موضوعات پر بات ہوئی اور بلاول نے مختلف موضوعات پر بات کی جسے سن کر خوشی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک اور آئین کے لیے بہت خوش آئند چیز ہے کہ بلاول جیسے نوجوان اس ملک کو لیڈ کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں