کھیلوں کی معروف ویب سائٹ کرک انفو نے ورلڈکپ 2019 سے قبل آل ٹائم ورلڈکپ ٹیم کا اعلان کردیا ہے ۔ ٹیم میں پاکستان کے سابق کپتان عمران خان اور فاسٹ بالر وسیم اکرم کو بھی شامل کیا گیاہے۔
کرک انفو کے مطابق اس کے 22 اسٹاف ممبرز نے ایک سروے کے بعد آل ٹائمز ورلڈ کپ ٹیم تشکیل دی ہے۔ ٹیم میں کھلاڑیوں کو اپنے کیرئیر میں کھیلے گئے ورلڈ کپ میچز میں کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کیا گیا۔
Plenty of cricketing superheroes in our all-time World Cup XI! https://t.co/YI6ivmhI6v
Who makes it to yours? Tweet using #WorldCupXI pic.twitter.com/WVd6amMepM
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) April 24, 2019
سلیکٹرز نے ورلڈ کپ کے لیے 39 کھلاڑیوں میں سے 11 کھلاڑیوں کا انتخاب کیا اور ان میں پاکستان کے مایہ ناز فاسٹ بالر وسیم اکرم واحد کھلاڑی تھے جو تمام سلیکٹرز کا انتخاب تھے۔
آل ٹائمز ورلڈ کپ ٹیم کی قیادت عمران خان کو سونپی گئی ہے اور ٹیم میں آسٹریلیا کے 4، پاکستان اور سری لنکا کے 2،2 جب کہ بھارت، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کا ایک ایک کھلاڑی شامل کیا گیا ہے۔
آل ٹائمز ورلڈ کپ ٹیم ایڈم گلکرسٹ، سچن ٹنڈولکر، رکی پونٹنگ، ویون رچرڈ، کمار سنگاکارا، کپتان عمران خان، لانس کلوزنر، وسیم اکرم، شین وارن، متھایا مرلی دھرن اور گلین میگرا پر مشتمل ہے۔
کمار سنگاکارا کے مقابلے کے لیے سینتھ جے سوریا، اسٹیو واہ، کپل دیو اور اے بی ڈویلیئرز کے ساتھ تھا تاہم سلیکٹرز نے سنگاکارا کو آل ٹائمز ورلڈکپ ٹیم کے لیے منتخب کیا جب کہ سفید کٹ میں ورلڈ کپ کھیلنے والے 2 کھلاڑی ویوین رچرڈ اور عمران خان ٹیم میں شامل ہیں اور 9 کھلاڑی کلر کٹ میں ورلڈکپ کھیلے ہیں۔
ٹیم کے کپتان عمران خان 1992 ورلڈکپ کے ہیرو ہیں۔ عمران خان نے اپنے ورلڈکپ کیرئیر میں 28 میچز کھیلے جس میں 19.23 کی اوسط سے 34 وکٹیں حاصل کیں، جیوری نے عمران خان کا انتخاب کرتے ہوئے انہیں ٹیم کا کپتان بھی مقرر کیا۔
فاسٹ بالر وسیم اکرم کو تمام سلیکٹرز نے متفقہ طور پر منتخب کیا۔ وسیم اکرم کا ورلڈکپ کیرئیر 38 میچز پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے 23.83 کی اوسط سے 55 وکٹیں حاصل کیں اور انہوں نے 4.04 کے اکانومی ریٹ سے 2 مرتبہ 4 اور ایک مرتبہ 5 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ وسیم اکرم نے 1999 میں پاکستان ٹیم کو فائنل تک پہنچانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
کرک انفو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر آل ٹائمز ورلڈ کپ ٹیم کا اعلان کیا تو اس پر شائقین کرکٹ کی جانب سے مختلف ردعمل بھی دیکھنے کو ملا ۔
ایک صارف نے لکھا کہ کپتان کے لیے عمران خان بہترین انتخاب ہیں کیونکہ ماڈرن کرکٹ میں جارحانہ مائنڈ سیٹ کی ہی ضرورت ہے۔
I think @therealkapildev has better record and performance in WC than @ImranKhanPTI, especially 175 in crunch game, game changer catch of @ivivianrichards and many good bowling performances, though Imran is attacking captain but you can't keep ponting away from capitancy with 2WC
— Dr. Nilesh J. Patil (@nileshalways4u) April 24, 2019
اس کے جواب میں ایک اور ٹویپ نے لکھا کہ ان کے خیال میں کپل دیو کا ورلڈ کپ میں بہتر ریکارڈ ہے انہیں کپتان ہوناچاہیے تھا۔