سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس میں مقدمہ سے متعلق کچھ دستاویزات مسنگ ہونے کا انکشاف ہواہے ۔
یہ انکشاف سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نےالعزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران کیا۔ خواجہ حارث نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیپر بکس میں کچھ دستاویزات شامل نہ ہونے کی نشاندہی کر دی۔ خواجہ حارث نے کہاپیپر بکس میں بہت سی دستاویزات مسنگ ہیں، موجود نہیں ہیں۔ پیپر بکس کو ابھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا پپیر بکس میں ایسی دستاویزات ہیں جو نہیں لگ سکتی تھیں۔جوپارٹ ون ہمیں دیا گیا وہ اور ہے جو آپ کو دیا گیا وہ اور ہے۔ کچھ مسنگ پیپرز کا کہا گیا ہے حالانکہ پیپرز مسنگ تو نہیں تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت دو رکنی بنچ نے کی ۔ ڈویژن بنچ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی شامل تھے۔
نیب ٹیم پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ ، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر اور دیگر اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل میں کہا کہ پیپر بکس تو ہمیں مل چکی ہیں لیکن یہ مکمل نہیں ہیں۔ خواجہ حارث نے کہاپیپر بکس میں بہت سی دستاویزات موجود نہیں ہیں۔ پیپر بکس کو ابھی درست کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا پپیر بکس میں ایسی دستاویزات ہیں جوو نہیں لگ سکتی تھیں۔جوپارٹ ون ہمیں دیا گیا وہ اور ہے جو آپ کو دیا گیا وہ اور ہے۔ کچھ مسنگ پیپرز کا کہا گیا ہے حالانکہ پیپرز مسنگ تو نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیے:شریف فیملی کی سزا کے خلاف درخواست کی سماعت
خواجہ حارث نے کہا کچھ اکاونٹس کی تفصیلات پیپر بکس کے ساتھ نہیں ہیں۔ یہ دستاویزات کیوں مسنگ ہیں ان کا ہمیں نہیں پتہ۔
جسٹس عامر فاروق نے اس پر کہا کہ برانچ کو بلا کر پوچھ لیتے ہیں کیوں ایسا ہوا ہے۔جو بھی ریکارڈ برانچ کے پاس آیا ہوگا اسی کی اس نے کاپی کرائی ہوگی۔
نواز شریف کی آج کی حاضری سے استثناء کی درخواست منظور کرلی گئی ۔ نواز شریف اور نیب کی اپیلوں پر سماعت 9 مئی تک ملتوی کی گئی ہے ۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ 9 مئی کو دیکھ لیں گے اگر پیپر بکس درست ہو جائیں تو اس کے بعد کارروائی آگے چلائیں گے۔
عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ۔