کولمبو: سری لنکا میں چرچ کے قریب بم ناکارہ بناتے ہوئے ایک اور دھماکہ ہوگیا ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ وین میں بم کو ناکارہ بنا رہا تھا کہ اس دوران دھماکہ ہوگیا۔
دوسری طرف سری لنکن پولیس نے کولمبو کے مین بس اسٹینڈ پر 87 بم برآمد کرلیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں سری لنکا دھماکے: ہلاکتوں کی تعداد 290 ہوگئی
سری لنکن اتھاریٹیز کی جانب سے آرڈر جاری کیا گیا ہے کولمبو میں منگل کی رات 8 بجے سے صبح 4 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔ سکیورٹی فورسز پورے ملک میں حملے کے ذمہ داروں کو ڈھونڈ رہی ہے تاحال کسی دہشتگرد گروپ نے حملوں کی ذمہ دای قبول نہیں کی ہے۔
سری لنکن کیبنٹ ترجمان کا کہنا ہے کہ حملے بین الاقوامی نیٹ ورکز کی مدد سے ہوئے۔ سری لنکن صدر نے آج رات سے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دھماکوں کی تحقیقات کے لیے بین الاقومی مدد کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 290 تک پہنچ چکی ہے جبکہ 500 سے زائد زخمی ہیں۔
بڑے پیمانے پر دہشتگردی کے واقعہ کے نیتجے میں ہلاک ہونے والوں میں امریکی اور برطانوی شہریوں سمیت 35غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق 24 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔
سری لنکن حکومت کی جانب سے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے ہر خاندان کو دس، دس لاکھ روپے اور آخری رسومات کے لیے تمام اخراجات دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سری لنکاکی حکومت کی اپیل پرپاکستان نے ڈاکٹر ہمایوں تیمور کی سربراہی میں تین رکنی فرانزک ٹیم سری لنکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جو لاشوں کی شناخت میں مقامی پولیس اور انتظامیہ کی مدد کرے گی۔
قومی اسمبلی میں قرارداد منظور
دوسری جانب قومی اسمبلی میں سری لنکا میں دہشت گردی کے واقعے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور منظور کرلی گئی۔
مذمتی قرارداد وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کی۔ واقعے پر ایوان میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔