سندھ کی ایک اور ہندو لڑکی کا قبول اسلام


گھوٹکی: سندھ کی ایک اور ہندو لڑکی مسلمان ہو گئی، نومسلمہ نے چونڈکو کے نوجوان سے نکاح بھی کر لیا۔

گھوٹکی کے علاقے چونڈکو کی رہائشی نوجوان لڑکی پریا اسلام قبول کرنے کے لیے درگاہ عالیہ بھر چونڈی شریف پہنچی اور پیر جاوید احمد کے بدست کلمہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہو گئی۔

نو مسلمہ عائشہ نے چونڈکو کے ہی رہائشی نوجوان علی مراد سے نکاح بھی کر لیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے عائشہ نے کہا کہ میں نے خوشی سے اسلام قبول کیا ہے اور مجھ پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی گھوٹکی کی دو ہندو لڑکیوں روینا اور رینا نے اسلام قبول کرنے کے بعد گھوٹکی کے ہی نوجوانوں سے نکاح کر لیا تھا جس کا سوشل میڈیا پر بہت شور مچا، اور لڑکیوں کے اغوا کا ڈرامہ رچایا گیا۔

تاہم دونوں لڑکیاں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے پیش ہوکر اپنی مرضی سے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد عدالت نے دونوں نومسلمہ لڑکیوں کو اپنے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دی۔

یہ بھی پڑھیں سندھ سے مبینہ گمشدہ ہندو لڑکیوں کا قبول اسلام کے بعد نکاح

عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ دو بہنوں کے قبول اسلام نے سندھ میں زبردستی مذہب تبدیل کرنے کے تنازعے کو جنم دیا لیکن ان دو لڑکیوں کی حد تک معاملہ واضح ہے کہ مذہب زبردستی تبدیل نہیں ہوا۔

عدالت سے اجازت ملنے کے بعد گزشتہ ہفتہ دونوں لڑکیاں اپنے آبائی علاقہ پہنچیں تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا

دونوں لڑکیوں نے اپنا نام آسیہ بی بی اور شازیہ رکھ لیا تھا۔ آسیہ بی بی کا نکاح صفدر جب کہ شازیہ کا نکاح برکت سے ہوا تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے بھی لڑکیوں کے مبینہ اغوا کا نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔


متعلقہ خبریں