پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام کیسا ہوگا؟ ڈاکٹر شہبازگل نے بتادیا

پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام کیسا ہوگا؟

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کے تحت دیہاتوں میں ہر موضع کی سطح پر ایک پنچائیت بنائی جائے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان ڈاکٹرشہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا ہے کہ پنجاب میں 3281 یونین کونسلز کی جگہ 22000  ولیج کونسلز بنائی جائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ نئے نظام میں ہر گاؤں کی سطح پر الیکشن ہوگا جس کے بعد 22000 ولیج کونسلز وجود میں آئیں گی اور لوگ اپنے فیصلے خود کریں گے۔

پنجاب حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ نئے نظام سے قبل ضلع کونسلز ہوتی تھیں لیکن نئے نظام میں لاہور کے علاوہ پنجاب کے 35 اضلاع میں ضلع کونسلز ختم کر کے الیکشن کے ذریعے تحصیل کونسلز بنائی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں 138 تحصیل کونسلز بنائی جائیں گی۔ شہباز گل نے بتایا کہ شہروں میں نچلی سطح پر محلہ کونسلز ہوں، چھوٹے شہر کے لیے ٹاؤن کونسل اور بڑے شہر کے لیے میونسپل کمیٹی بنائی جائے گی۔

 

ڈاکٹر شہباز گل نے بتایا کہ محلے یا گاؤں کی سطح پر الیکشن غیر جماعتی ہوگا، پورے گاؤں میں کوئی بھی الیکشن لڑنے کا مجاز ہوگا اور سب سے زیادہ ووٹ لینے والا سربراہ ہوگا۔

ڈاکٹرشہبازگل نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام میں وسائل نچلی سطح تک منتقل کیےجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 33 فیصد بجٹ براہ راست دیہاتی کونسلز کو دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی سے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری کے بعد پرانا نظام ختم ہو جائے گا اور ایک سال کے دورانیہ میں نئے بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں