ماڈل ٹاؤن جےآئی ٹی کی معطلی کا فائدہ شریف برادران کو ہوگا، احمد اویس



اسلام آباد: سابق ایڈوکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کا کہنا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی معطلی کا فائدہ شریف برادران کو ہوگا۔

پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں میزبان محمد مالک سے گفتگو کرتے ہوئے احمد اویس نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کیس میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا، جے آئی ٹی کے خلاف ایک درخواست ہوئی توچیف جسٹس نے مقرر کرنے کا حکم دیا، جس کی تاریخ 22 رکھی گئی اور مجھے سنا ہی نہیں گیا، بینچ کی ذمہ داری تھی کہ وہ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کا موقف سنتا۔

ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی کو جس طرح جلدی سے روکا گیا اس سے نواز شریف اور خاندان کو فائدہ ہوگا کیونکہ جے آئی ٹی نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے، رپورٹ تیار تھی لیکن اسے معطل کردیا گیا ہے۔

احمد اویس نے کہا کہ اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے سارے اداروں کوکام کرنا چاہیے۔غیرموجودگی میں ٹرائل نہیں ہوسکتا۔

عدالتی فیصلوں کو سیاست سے جوڑنا افسوسناک ہے، سلمان اکرم راجہ

ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایک خاندان میڈیا میں زیرعتاب تھا، جب عدالتی فیصلے ہورہے ہیں تو ایسا تاثر دیا جارہا ہے جیسے یہ غیرمعمولی کام ہے، جس سے ایک خاندان اور ایک جماعت کو فائدہ دیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں آزادی اظہار حملے کا شکار ہے، اگر یہ چھین لیا جائے تو جمہوری حقوق خطرے میں پڑجاتے ہیں، بڑے ڈیم بننے پر دنیا بھرمیں بحث ہوتی ہے، اگر کوئی ٹھیکہ شفاف نہیں ہے تو اس پربات کرنا لازم ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ غیرموجودگی میں ٹرائل نہیں ہوتے، اگر ایک شخص موجود نہ ہو تو فوجداری معاملات میں اس پر بحث نہیں ہوسکتی، این آر او میں اس کی اجازت دی گئی لیکن سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اسے ختم کردیا ہے۔

سستا اور فوری انصاف عدالتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے، منیب فاروق

اینکرپرسن اور تجزیہ کارمنیب فاروق کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے متعلق چیف جسٹس کے ریمارکس مناسب نہیں ہیں، اتنے بڑے جج کا یہ کہنا بہت بڑی بدقسمتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے ایسے معاملات ہیں جن سے عدالتوں کا کوئی کام نہیں ہوتا لیکن جب جج ان مسائل پر بات کرتے ہیں تووہ بھی عدالتی بحث کا حصہ بن جاتے ہیں۔ ڈیم اور ٹھیکوں سے متعلق تنازعات پربات کرنا کوئی توہین عدالت نہیں ہے۔ عدالتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے نظام میں اصلاحات کریں تاکہ فوری اورسستا انصاف ممکن سکے۔

غیر موجودگی میں ٹرائل نہیں ہوسکتا، عرفان قادر

سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ پیمرا آزاد ادارہ نہیں ہے، اگرآئین میں ایسی کوئی بات نہیں ہے تو سپریم کورٹ کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

عرفان قادر کا کہنا تھا کہ غیرموجودگی میں ٹرائل نہیں ہوسکتا، پرویزمشرف کیس میں قانون نے بہت زیادہ نرمی دکھائی ہے۔

اعجاز شاہ وزارت داخلہ لینے کے لیے کوشاں ہیں، محمد مالک

محمد مالک نے پروگرام میں انکشاف کیا کہ وفاقی وزیر اوربریگیڈئیر(ر) اعجاز شاہ وزرات داخلہ لینے کی کوشش میں ہیں، اگر ایسا ہو گیا تو اپوزیشن اس پیغام کو بالکل مختلف انداز میں لے گی۔


متعلقہ خبریں