ایفیڈرین کیس:حنیف عباسی کی سزا معطل، ضمانت پر رہائی کا حکم



لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کے رہنما حنیف عباسی کی ضمانت منظور کر لی۔

لاہور ہائی کورٹ میں حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر آپ فارماسوٹیکل کمپنیوں کی انوائس مانیں گے، تو پھر سب کی ماننا پڑے گی۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ جن دستاویزات کا حوالہ دے رہے ہیں، وہ کہاں ہیں، فیصلے سے اپنے ثبوت ثابت کریں۔ فیصلے میں لکھا ہے کہ انوائس پر یقین نہیں کیا جا سکتا جب کہ سزا ان شواہد پر دی گئی جو ملزمان نے پیش کیے۔

عدالت نے ایفیڈرین کیس میں حنیف عباسی کو دی گئی عمر قید کی سزا معطل کر دی جب کہ حنیف عباسی کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی گئی۔

حنیف عباسی طبیعت ناسازی کے باعث شیخ زید اسپتال لاہور میں زیر علاج ہیں

گزشتہ سال 18 جولائی کو پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما حنیف عباسی کو 8 سال قبل دائر کیے گئے ایفی ڈرین کیس میں مجرم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ حنیف عباسی کے خلاف کیس کا فیصلہ گزشتہ سال عام انتخابات سے چند روز قبل کیا گیا تھا۔

فیصلہ سنائے جانے کے بعد عدالت میں موجود اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے عملہ نے حنیف عباسی کو گرفتار کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں حنیف عباسی کے خلاف ایفی ڈرین کوٹہ کیس کیا ہے؟

حنیف عباسی کے بیٹے حماس عباسی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حنیف عباسی کا کیس سیاسی میرٹ پر نہیں تھا اس لیے آج ریلیف ملا۔ اس فیصلے کے خلاف جب کوئی اپیل میں جائے گا تو پھر بات ہو گی۔ حنیف عباسی ابھی اسپتال میں ہی رہیں گے۔

ماہر قانون عمر سعید راں نے کہا کہ اس ملک میں عدلیہ آزاد ہے اور فوری طور پر عدالتی فیصلے پر تبصرہ نہیں کیا جا سکتا تاہم اے این ایف کے پاس اپیل کا حق محفوظ ہے۔

سینئر صحافی اور تجزیہ کار ثمر عباس نے کہا کہ مسلم لیگ نون اب اپنے بیانیہ کو زیادہ زور سے پیش کرے گی کہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ نون اس کو اپنی بڑی فتح قرار دے گی اور وہ اپنے سیاسی بیانیہ کو بڑھ چڑھ کر بیان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون مستقبل میں کسی قسم کے احتجاجی تحریک کی طرف جاتی نہیں نظر آ رہی۔


متعلقہ خبریں