انڈین پریمیئر لیگ کے سابق کمشنر للت مودی نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں دہلی اور کولکتہ کے مابین میچ کے دوران فکسنگ کا انکشاف کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری میچ کی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دہلی کے کپتان ریشپ پنٹ وکٹ کے پیچھے آواز لگاتے ہوئے بتا رہے کہ اگلی گیند پر چوکا ہو گا اور اگلی گیند پر ایسا ہی ہوا جب روبن اوتھپا نے سندپت لمیشنئے کو چوکا مار دیا۔
is this a #joke or cannot believe this. #matchfixing to the highest order. when will @iplt20 @bcci.tv @icc @bcci.cricket ever wake up. #shameful ?????? that all officials really dont care pic.twitter.com/kjBdHhvD3s
— Lalit Kumar Modi (@LalitKModi) April 1, 2019
اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یقین نہیں ہو رہا یہ کیا مذاق ہے، کرکٹ کے اتنے بڑے میچ میں کھلے عام میچ فکسنگ ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل، آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے حکام کب تک سوتے رہیں گے انہیں اس معاملے کا نوٹس لینا چاہئے۔
سماجی رابطے پر ویڈیو جاری ہونے کے چند لمحات کے ساتھ ہی یہ ویڈیو وائرل ہو گئی اور کرکٹ کے شائقین کی جانب سے اس میچ کو فکس قرار دیا جا نے لگا۔
یاد رہے آئی پی ایل میں میچ فکسنگ اور اسپاٹ فکسنگ کا یہ کوئی پہلا اسکینڈل نہیں ہے۔ 2013 کے ایڈیشن میں بھی اسپاٹ فکسنگ کا ایک اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا ۔
راجھستان رائلز کے تین کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے جن میں سری سانتھ ، انکیت چووان اور اجیت چندالیہ شامل تھے۔
اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل پر تینوں کھلاڑیوں کو دہلی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے ان پر تاحیات پابندی لگا دی تھی۔
اس سے قبل چنائے سپر کنگ کے ایک اعلیٰ عہدیدار اور بی سی سی آئی کے صدر سری نواسن کے داماد کو ممبئی پولیس نے غیر قانونی طور پر جواء کھیلنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جس کی وجہ سے سری نواسن کو بی سی سی آئی کی صدارت چھوڑنی پڑی۔
راجھستان رائلز اور چنائے سپر کنگز پر اسپاٹ فکسنگ کے الزامات ثابت ہونے کے بعد بی سی سی آئی نے دو سال کے لئے آئی پی ایل میں شمولیت پر پابندی لگا دی تھی۔