گھوٹکی: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کےبعداختیارات صوبوں کے پاس چلےگئےاور وفاق دیوالیہ ہوگیاہے ۔
انہوں نے کہا وفاق کے پاس ساڑھے5ہزارارب روپے ہیں، 2ارب سےزائدقرض کی قسط ادا کرنےمیں چلاجاتا ہے۔ ڈھائی ہزار ارب روپے صوبوں کے پاس چلے جاتے ہیں۔
صرف ڈیفنس کے لیے ہمیں 1700ارب روپیہ دینا پڑتاہے۔
گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سندھ کو10سال میں234ارب روپےگیس رائلٹی ملی، سندھ میں سب سے زیادہ گیس نکلتی ہے سندھ میں چاول،کپاس،گنےاورمرچیں کاشت ہوتے ہیں۔سندھ کی70فیصدگیس گھوٹکی سے نکلتی ہے، گھوٹکی میں انڈسٹریل زونز ہونے چاہیے تھے لیکن سب سے پیچھے رہ گیا۔ عوام حکمرانوں سےپوچھےگھوٹکی کی گیس رائلٹی کی رقم کہاں گئی؟
عمران خان نے کہا کہ ماضی میں پاکستان پورے ایشیامیں سب سے زیادہ ترقی کررہاتھا۔ساوَتھ کوریا نے ترقی کےلیےپاکستان کا ماڈل اپنایا۔ آج پاکستان کا بچہ بچہ قرض میں ڈوبا ہواہے۔۔ہرروزقرضوں پر6ارب روپے دینے پڑتےہیں۔
انہوں نے کہا گزشتہ10سال میں ملک کو بے دردی سے مقروض کیاگیا۔ سندھ پاکستان کا سب سےزیادہ خوشحال صوبہ ہونا چاہیے،سندھ میں بدحالی کی وجہ کرپشن ہے،کرپشن ملک کو کھوکھلا کردیتی ہے۔
عمران خان نے کہا کرپشن کاپیسہ جعلی اکاوَنٹس اورملک سے باہرچلاجاتا ہے،کرپشن سے عوام کا پیسہ چوری ہوکرچندافرادکےپاس چلاجاتاہے۔
وزیراعظم نے کہا چوری بچانے کےلیےٹرین مارچ شروع کردیاگیاکرپشن بچانے کےلیےمارچ میں2ہزاردے کرلوگوں کوبلایاجاتاہے 2ہزارکا نام لےکر200روپے دے دیئے۔
عمران خان نے کہ چیلنج کرتاہوں جوکرنا چاہتے ہیں کریں،ہم نے آپ کو نہیں چھوڑنا۔ چوری خطرے میں آجائےتوجمہوریت خطرے میں آجاتی ہے۔ڈی چوک پر دھرنادینا ہے توکنٹینرہم فراہم کریں گے
آصف علی زرداری اور شریف برادران کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ قوم کا پیسہ واپس کریں، اس کے علاوہ ہم ان کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔
گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پہلے شریف برادران اور زرداری ایک دوسرے کو کرپٹ کہتے تھے آج اکٹھے ہوگئے ہیں لیکن ہم آپ کو نہیں چھوڑیں گے، آپ کے پاس صرف ایک راستہ ہے بس عوام کا پیسہ واپس کریں۔
عمران خان نے کہا کہ اب میں پورا زور سندھ اور بلوچستان پرلگاؤں گا یہاں دونوں علاقوں میں غربت بہت زیادہ ہے، حکومت تو ہم ان صوبوں کے بغیر بھی بنا سکتے ہیں لیکن میں یہاں غربت مٹانا چاہتا ہوں، ہم پاکستان سے غربت کے خاتمے کیلئے جہاد شروع کرنے لگے ہیں۔
’وفاق کی ترجمانی کرنے والی جماعت اندرون سندھ تک محدود ہو گئی،شاہ محمود قریشی‘
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ماضی میں وفاق کی ترجمانی کرنے والی جماعتوں کا آج کہیں وجود نہیں ہے، وفاق کی ترجمانی کرنے والی جماعت اندرون سندھ تک محدود ہو گئی ہے۔
گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ صوبے کے مرکزی شہر کراچی میں بھی پی پی ختم ہوگئی ہے، دس سال سے سندھ میں پی پی کی حکومت ہے، اگر مسلسل اعتماد کے باوجود بھی آپ کو اپنا مستقبل تاریک دکھائی دیتا تو آج فیصلے کا دن ہے، آپ نے اپنا مستقبل کس کے ہاتھ میں دینا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے 9 سال قبل فیصلہ کیا تھا، آج وہ ہوا جو کے پی سے چلی تھی اب پنجاب میں داخل ہوچکی ہے، 40 سال سے ن لیگ پنجاب پر حکمرانی کرر رہی تھی، کیا آپ نے پنجاب سے ن لیگ اور کے پی سے جے یو آئی اور اے این پی کواکھڑتے نہیں دیکھا، اگر وہاں کے عوام اپنا فیصلہ سنا سکتے ہیں تو کیا سندھ کے لوگوں میں سیاسی بصیرت نہیں ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ سندھ کے ساتھ میرا رشتہ پونے آٹھ سوسال کا رشتہ ہے، مجھے علم ہے کہ پی پی لوگوں کے ہاتھ مروڑنا جانتی ہے، ان کے پاس اختیارات اور انتظامیہ ہے لیکن میں نے 2018 میں دو شہروں سے الیکشن لڑا اور سندھ کے لوگوں نے مجھے ووٹ دے کر بتایا کہ وہ تبدیلی چاہتے ہیں۔
بدین جو پی پی کا قلعہ کہلاتا تھا وہ سے ایم این اے ہماری اتحادی ہیں لاڑکانہ سے ایم پے اے ہمارے اتحادی ہیں، میں گھوٹکی میں بہت بڑی تبدیلی دیکھ رہا ہوں، کمر باندھو اور عمران خان کا ساتھ دو، ہم نے ماضی کی غلطی کو نہیں دہرانا۔
سندھ کے لوگوں کو یقنین ہوگیا ہے کہ پی پی وفاق میں حکومت بنانے کی طاقت کھو چکی ہے،میں اگلے جنرل الیکشن میں سندھ میں پی ٹی آئی اور اس کے اتحادیوں کی حکومت دیکھ رہا ہوں، گھوٹکی سے جب تبدیلی کی آواز بلند ہوگی تو پورے سندھ کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔
وزیراعظم عمران خان کے لیے گھوٹکی میں خصوصی طعام کا اہتمام کیا گیا تھا۔وزیراعظم عمران خان کے ظہرانے کے لیے لذیذ کھانے تیارکیے گئے۔ قورمہ ،بریانی، ہرن کا گوشت ،تیتر،اسپیشل زردہ ، مٹن اور دیگر انواع اقسام کے کھانے تیارکیے گئے ۔ کھانے کی تیاری کے لیے ماہر باورچی موجود رہے ۔
’عمران خان نے اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی کے خلاف زہر اگلا ہے، مولابخش چانڈیو‘
مرکزی ترجمان پیپلز ہارٹی مولابخش چانڈیو نے زیراعظم کے خطاب پر ردعمل ایک بیان کی صورت میں دیاہے
مولابخش چانڈیونے کہا ہے کہ چیئرمن بلاول بھٹو زرداری کی ایک للکار عمران خان کو زمین پر لے آئی ہے۔ آج عمران خان کنٹنیر لے کر گھوٹکی پہنچا،کارروان بھٹو کا اثر ہے کہ عمران خان اسلام آباد سے باہر نکلے ہیں۔ سلیکٹڈ وزیراعظم کو اب یاد آیا ہے کہ پاکستان وزیراعظم ہائوس اور بنی گالہ سے باہر بھی ہے۔
مولابخش چانڈیو نے کہا عمران خان نے اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی کے خلاف زہر اگلا ہے،خود کو منتخب کہلانے والا جگہ جگہ جمہوریت کا تمسخر اڑاتا پھر رہا ہے، آج بھی عمران خان نے سندھ کے مسترڈ شدہ کٹھ پتلیوں کا اکٹھ کیاہےجتنے رہنما اسٹیج پر تھے ان سب کی تو ایک عام جیالا ضمانتیں ضبط کروا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:عمران خان اور نواز شریف کی معاشی پالیسیاں ایک ہیں،بلاول بھٹو
انہوں نے کہا خان صاحب ہمیں کنٹینر کی ضرورت پڑے گی نہ دھرنے کی۔ آپ کی حکومت احتجاج کی ایک کال کی مار ہےجس دن چیئرمن بلاول بھٹو نے کال دی آپ الٹے پائوں بھاگو گےخان صاحب آج عوام کو یہ بھی بتا دیتے کہ انہوں نے خود اب تک کیا کیا ہے،عمران خان آپ نے جھوٹے وعدے کیے اور اب بھی عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں،عمران خان نے قوم کو مہنگائی کے سونامی میں ڈبو دیا ہے، قوم آپ کی باتوں پر اب قوم یقین نہیں کریں گے۔
’عمران خان کی تقریر اٹھارویں ترمیم کے خلاف حکومتی اعلان ہے،شیری رحمان‘
نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے عمران خان کی تقریرکے ردعمل میں بیان جاری کیاہے ۔
شیری رحمان نے کہاہے کہ ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے حکومت اٹھارویں ترمیم کی مخالف ہے۔عمران خان کی تقریر اٹھارویں ترمیم کے خلاف حکومتی اعلان ہے۔
وفاق کا دیوالیہ اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے نہی تحریک انتقام کی ناکام پالیسیز کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ وفاق کی باتیں کرنے والے وزیراعظم بتائیں سات ماہ میں پارلیمان میں کتنی مرتبہ آئے ہیں؟حکومت آئینی ترمیم تو کیا کوئی بل بھی پاس نہی کر سکتی،انقلابی سرکار اپنی ناکامیوں کا الزام اٹھارویں ترمیم پر ڈال کر خود بری ہونا چاہتی،ناکام حکومت کے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے۔ عمران خان کی تقریر اس بات کا ثبوت ہے کہ احتساب حکومت کی فرمائش پر ہو رہا ہے
انہوں نے کہا احتساب بہانہ ہے اٹھارویں ترمیم نشانہ ہے، پیپلز پارٹی اٹھارویں ترمیم کا بھرپور دفاع کرے گی۔