پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہندو کمیونٹی ہولی کا تہوار منارہی ہے


پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہندو کمیونٹی ہولی کا تہوار منارہی ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کے مختلف شہروں میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔

کہا جاتا ہے کہ ہولی کے تہوار کا آغاز دنیا کے قدیم ترین آباد شہروں میں سے ایک ملتان کے پرہلاد مندر سے ہوا۔

روایت کے مطابق ملتان کا راجہ ہرناکشپ خدائی کا دعویدار تھا اور وہ لوگوں سے اپنی عبادت کرواتا تھا۔

اس کے کم عمر بیٹے پرہلاد نے باپ کی پرستش سے انکار کیا جس پر ان کو جلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہیں آگ میں ڈالا گیا لیکن پرہلاد کو کچھ نہ ہوا۔

پرہلاد کے آگ سے محفوظ رہنے کی خوشی میں لوگوں نے ایک دوسرے پر رنگ پھینک کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بھی ہندو برادری نے مذہبی اور ثقافتی تہوار کو بھرپور جوش و خروش سے منایا۔

چندن کی لکڑی کو دیسی گھی میں جلا کر رنگا رنگ تقریبات کا آغاز ہوا۔ ہندو کیلنڈر کے مطابق ہولی کا تہوار پھاگن کے مہینے میں چاند کی چودھویں تاریخ کو منایا جاتا ہے۔

ہولی کو رنگوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے اور اس موقع پر اس کا بھرپور مظاہرہ بھی ہوتا ہے۔ خوشی سے سرشار افراد ایک دوسرے کے چہرے پر گلال لگاتے اور رنگ پھینکتے ہیں۔

یہ قدیم تہوار بہار کی آمد اور اچھی فصل کی علامت کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔

سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد اور عمر کوٹ میں بھی ہولی کے موقع پر مٹکیاں توڑنے کی رسم ادا کی گئی جبکہ گلی محلوں میں رنگوں کی بہار ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہندو کمیونٹی کو ہولی کے موقع پر مبارک باد دی تھی۔ حکومت پاکستان کی جانب سے ہندو کمیونٹی کے لیے عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔

پاکستان میں بھی ہندوؤں کی بڑی تعداد آباد ہے جس میں زیادہ تر پنجاب اور سندھ میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یونیورسٹی آف سندھ جامشورومیں ہولی منانے کی اجازت

پوری دنیا میں بسنے والے ہندوؤں کے لیے یہ دن بہت اہم ہوتا ہے اور اسے انتہائی جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے۔

پاکستان میں ہندوؤں کے سب سے بڑے سماجی رہنما بھگوان داس چٹیا نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں مکمل آزادی ہے اور ہم پاکستان میں بہت خوش ہیں۔ پاکستان ہمارا ملک ہے اور ہولی کے دن ہندو کمیونٹی خاص طور پر پاکستان کی سلامتی کے لیے پوجا کر رہی ہے۔


متعلقہ خبریں