اسلحے کے قانون میں نئی اصلاحات بارے 10 دنوں میں بتایا جائے گا،جیسنڈا

فوٹوبشکریہ گیٹی امیجز


نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈا آرڈرن  نےنیوز کانفرنس میں کہاہے کہ اسلحے کے قانون میں نئی اصلاحات بارے 10 دنوں میں بتایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کیبنٹ منسٹرز نے اصولی طور پر اسلحے کے قانون کو سخت کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی گن اونرشپ کے لیے مزید تفصیلات درکارہیں۔ ملکی انٹیلجینس  سروس کرائسٹ چرچ میں پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کررہی ہیں۔ کرائسٹ چرچ کے واقعے کے بعد حکومت اسلحے کے قانون کے لیے نئی پالیسی بناچکی ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا ہمیں اُمید ہے کہ قوانین میں نئی اصلاحات سے لوگ زیادہ محفوظ ہوں گے۔
دوسری طرف نیوزی لینڈ پولیس کمشنر مائیک بش نے کہاہے کہ نیوزی لینڈ پولیس حملے کی تحقیقات بہت بڑے پیمانے پر کر رہی ہے۔ 250 ماہرین کی تحقیقاتی ٹیم کیس پر کام کر رہی ہے۔ ایف بی آئی اور آسٹریلین ٹیم کی بھی مدد حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سانحہ کرائسٹ چرچ، حملہ آور کون تھا؟

یہ بھی پڑھیے:نیوزی لینڈ: دو مساجد پر فائرنگ، جاں بحق افراد کی تعداد 50 ہوگئی

انہوں نے کہا ملک میں شدت پسندی کا خطرہ ابھی بھی موجود ہے ۔ہمیں لگتا ہے کہ حملے میں صرف ایک دہشتگرد ملوث تھا ۔اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس کو کوئی اور مدد حاصل نہیں تھی ۔ہماری پوری کوشش ہے کہ جمعے سے پہلے شہر کی ساری مساجد کھول دی جائیں ۔
یاد رہے کہ کرائسٹ چرچ سانحہ کے بعد سے شہر کی تمام مساجد کو بند کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ  نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد پر حملہ کرنے والا برینٹن ٹیرینٹ نامی شخص آسٹریلوی شہری تھا۔

ملزم نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر خود کو مسلمانوں کا شکاری لکھا ہوا تھا  اور ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں دہشت گردانہ حملے کی پیشگی دھمکی بھی دی تھی۔

28 سالہ برینٹن ٹیرینٹ کے مطابق حملے کا مقصد مسلمانوں کے خلاف خوف کی فضا پیدا کرنا اور لوگوں کو تشدد پر اکسانا تھا۔

ملزم نے سوشل میڈیا پراپنا تعارف برنٹن ٹیرنٹ کے نام سے کرایا جس کا تعلق سفید فام ورکنگ کلاس فیملی سے ہے۔

قاتل نے واقعے سے قبل ٹویٹر پر 87 صفحات پر مشتمل ایک بیان بھی پوسٹ کیا جس میں دہشت گرد حملے کی دھمکی دی گئی تھی اور بیان ’دی گریٹ ریپلیسمنٹ‘ کا نام دیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ جمعے کو نیوزی لینڈ میں نامعلوم  مسلح شخص  نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود افراد پر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اس دہشتگرد حملے میں کم ازکم 50 افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں